انڈین میڈیکل اسوسی ایشن کا ڈاکٹرس، فزیشینس اور میڈیکل اسٹور مالکین کو مشورہ
نئی دہلی : انڈین میڈیکل اسوسی ایشن نے ملک بھر میں تمام ڈاکٹرس، فزیشینس اور میڈیکل اسٹور کے مالکین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ موسمی فلو، سردی اور کھانسی کے مریضوں کے لئے اینٹی بائیوٹیکس دینے سے گریز کریں۔ ملک بھر میں H3N2 وائرس کے کیسیس میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ انڈین میڈیکل اسوسی ایشن کے اس مشورہ کو سوشل میڈیا پر بھی وائرل کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ موسمی فلو کی علامتیں مریضوں میں 5 سے 7 دن تک رہتی ہیں جبکہ جبکہ موسمی فلو تین دنوں میں ٹھیک ہو جاتا ہے۔ تاہم مریض میں تقریباً 3 ہفتوں تک کھانسی کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ اکثر یہ 2 سال کے بچوں میں دیکھا گیا ہے۔ نوٹس کے مطابق 50 سال سے زیادہ یا 15 سال سے کم عمر کے لوگوں میں یہ وائرس کی وجہ فضائی آلودگی ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ماہرین نے بھی بتایا ہے کہ بعض کیسیس میں مریضوں میں کھانسی کے ساتھ، متلی، حلق میں خراش، ڈائریا، بخار اور اعضاء شکنی کی بھی علامتیں پائی جاتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انفیکشن کا اثر عام طور پر ایک ہفتہ تک رہتا ہے تاہم کھانسی زیادہ عرصہ تک رہتی ہے۔ انڈین میڈیکل اسوسی ایشن نے 3 مارچ 2023 کو ایک پبلک ایڈوائزری میں کھانسی، متلی، الٹی، گلے کی خراش، بخار، جسم میں درد اور یہاں تک کہ کچھ معاملات میں اسہال جیسی علامات والے مریضوں کی تعداد میں اچانک اضافے سے متعلق مشورہ دیا ہیکہ وہ اینٹی بائیوٹیکس سے گریز کریں اور صرف علامتی علاج سے مریضوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کریں۔طبی ادارے نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کی معلومات کے مطابق، زیادہ تر کیسز کی وجہH3N2 انفلوئنزا وائرس ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ بتا یا جاتا ہے کہ اکتوبر سے فروری کے دوران موسمی نزلہ یا کھانسی انفلوئنزا اور دیگر وائرس عام بات ہے۔ان حالات میں لوگ اینٹی بائیوٹکس جیسے azithromycin اور amoxiclav وغیرہ لینا شروع کر دیتے ہیں۔