٭٭اولڈ سٹی دراصل اوریجنل سٹی ، حیدرآباد کی عظمت رفتہ کی بحالی ، ٹوکیو اور نیویارک کی طرز پر ترقی، انٹیگریٹیڈ سب رجسٹرار دفتر کا سنگ بنیاد، چیف منسٹر کا خطاب
٭٭حیدرآباد کی ترقی کے دشمن عوام کے دشمن، چندرا بابو نائیڈو اور راج شیکھر ریڈی کا شہر کی ترقی میں اہم رول، فیوچر سٹی کی مخالفت افسوسناک
حیدرآباد ۔ 20 ۔ اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی جامع ترقی کیلئے حکومت تلنگانہ رائزن 2047 ویژن کے مطابق منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ چیف منسٹر نے آج گچی باؤلی میں انٹیگریٹیڈ سب رجسٹرار اور ڈسٹرکٹ رجسٹرار آفس کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو اور وزیر مال پی سرینواس ریڈی کے علاوہ عوامی نمائندے اور عہدیدار اس موقع پر موجود تھے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت حیدرآباد کو عالمی سطح پر ترقی یافتہ شہر میں تبدیل کرنے کے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ رائزنگ 2047 کا بنیادی مقصد حیدرآباد کو ٹوکیو اور نیویارک شہروں کی طرز پر ترقی دینا ہے۔ ہمارا مقصد حیدرآباد کو دنیا کے ٹاپ مسابقتی شہروں میں شامل کرنا ہے اور حیدرآباد کا ترقی میں تقابل ٹوکیو اور نیویارک سے رہے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد کو محض بنگلور اور چینائی کی طرح نہیں بلکہ عالمی شہر کے طور پر ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بعض سیاسی طاقتیں حیدرآباد کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہیں۔ وہ طاقتیں جو حیدرآباد کی ترقی نہیں چاہتیں، انہیں موسی ریور فرنٹ پراجکٹ اور فیوچر سٹی جیسے منصوبہ سے اختلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسی ریور پراجکٹ اور فیوچر سٹی کی مخالفت کرنے والے تلنگانہ کے دشمن ہیں۔ ایسے مخالف ترقی عناصر نے اس وقت بھی رکاوٹ پیدا کی تھی جب ہائی ٹیک سٹی کو تعمیر کیا جارہا تھا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ترقی کے مخالفین کو مناسب سبق سکھایا جائے گا۔ پرانے شہر حیدرآباد کی ترقی کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ اولڈ سٹی دراصل حیدرآباد کی اوریجنل سٹی ہے اور موسی ریور فرنٹ پراجکٹ سے پرانے شہر حیدرآباد کی عظمت رفتہ بحال ہوگی۔ حیدرآباد شہر کو قطب شاہی حکمرانوں سے لے کر موجودہ حکومتوں تک ترقیاتی اقدامات کے سبب بین ا لاقوامی شناخت حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سابق وزیراعظم راجیو گاندھی ملک میں انفارمیشن ٹکنالوجی کے انقلاب کے بانی ہیں۔ حیدرآباد میں کانگریس حکومت کے دور میں ہائی ٹیک سٹی کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ اس وقت کے چیف منسٹرس کی دور اندیشی کے نتیجہ میں کئی عالمی آئی ٹی کمپنیوں نے حیدرآباد میں اپنے ادارے قائم کئے ۔ چیف منسٹر نے اس عہد کا اظہار کیا کہ موسی ریور فرنٹ کو بہرصورت ترقی دی جائے گی اور دریائے گوداوری کا پانی سال کے 365 دن موسیٰ ندی میں بہتا رہے گا۔ چیف منسٹر نے حیدرآباد کے توسیعی منصوبہ کا حوالہ دیا اور کہا کہ مجموعی ترقی کے ذریعہ روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور عوام کے معیار زندگی میں اضافہ ہوگا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد میں نئے دفاتر عصری سہولتوں کے ساتھ تعمیر کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 11 نئے رجسٹرار دفاتر کی تعمیر یوم تاسیس تلنگانہ 2 جون تک مکمل ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انٹیگریٹیڈ رجسٹرار دفاتر سے نہ صرف آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ عوام کے لئے بہتر خدمات فراہم کی جائیں گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سابق میں ہائی ٹیک سٹی کا مذاق اڑایا گیا تھا اور اب موسی ندی کی صفائی اور فیوچر سٹی بعض لوگوں کو پسند نہیں ہے۔ حیدرآباد کا مقابلہ بنگلور یا چینائی جیسے شہروں سے نہیں بلکہ ٹوکیو اور نیویارک سے رہے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد کی ترقی میں متحدہ آندھراپردیش کے چیف منسٹرس چندرا بابو نائیڈو اور وائی ایس راج شیکھر ریڈی کا اہم رول ہے۔ 1994 تا 2014 حیدرآباد کی ترقی میں اس وقت کی حکومتوں نے اہم رول ادا کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ گوگل جیسے عالمی ادارہ میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی شخصیت اہم عہدہ پر ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد کے آئی ٹی پروفیشنلز امریکہ کے اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ تلنگانہ میں امن و ضبط کی صورتحال بہتر ہے اور بین الاقوامی اداروں کو تلنگانہ کا رخ کرنے کی ترغیب ہوئی ہے۔ آئندہ 10 برسوں میں تلنگانہ کی معیشت کو ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچانے کا منصوبہ ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد کی ترقی کیلئے موسی ریور فرنٹ پراجکٹ اور میٹرو ریل توسیعی منصوبہ پر عمل آوری ضروری ہے۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے تلنگانہ میں آئی ٹی اور دیگر شعبہ جات کی ترقی کا ذکر کیا۔ وزیر مال سرینواس ریڈی نے رجسٹرار دفاتر کو عصری بنانے کیلئے حکومت کے منصوبہ سے واقف کرایا۔1