حلفنامہ داخل نہ کرنے پر ہائیکورٹ کا اظہار برہمی
حیدرآباد۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے عطا پور میں موسی ندی کے بفر زون میں ناجائز قبضوں کی روک تھام میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی ناکامی پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے غیر مجاز قبضوں کے خلاف کارروائی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ چیف جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے کلثوم پورہ کے ساکن لکشمن کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ احکامات جاری کئے۔ عدالت نے درخواست گذار کے استدلال سے اتفاق کیا کہ غیر مجاز تعمیرات کی صورت میں پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے اور یہ مچھروں کی افزائش کے مراکز میں تبدیل ہوچکا ہے۔ عدالت نے جی ایچ ایم سی اور ریوینو عہدیداروں سے سوال کیا کہ انہوں نے گذشتہ کئی ماہ سے اس مقدمہ میں جوابی حلفنامہ داخل کیوں نہیں کیا۔ عدالت نے کہا کہ غیر مجاز قابضین کے خلاف جو کارروائی کی گئی ہے اس کی تفصیلات پیش کی جائیں۔ اس مرتبہ زبانی نہیں بلکہ ثبوت کے ساتھ وضاحت کی جائے۔ عدالت نے غیر مجاز قبضوں کی برخواستگی کی تصاویر پیش کرنے کی ہدایت دی اور مقدمہ کی آئندہ سماعت 4 ہفتے بعد مقررکی گئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ آئندہ دو ماہ بعد موسم برسات کا آغاز ہوگا لہذا قبضوں کی برخواستگی پر توجہ دی جائے۔