نمس اور دیگر ہاسپٹلس میں طبی خدمات میں بہتری، وزیر صحت دامودر راج نرسمہا کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد ۔ 29 ۔ اگست (سیاست نیوز) وزیر صحت دامودر راج نرسمہا نے نمس میں عوام کو بہتر علاج کی سہولتوں پر عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ آروگیہ شری ٹرسٹ کے دفتر میں ڈائرکٹر نمس ڈاکٹر بیرپا اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں وزیر صحت نے علاج کی سہولتوں کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال جنوری تا جولائی نمس میں 5 لاکھ 44 ہزار افراد کو طبی سہولتیں فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکیمات کے تحت مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہتر علاج کی سہولتوں کے سبب نمس میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ جاریہ سال 100 سے زائد کڈنی ٹرانسپلانٹ کے آپریشن انجام دیئے گئے۔ وزیر صحت نے نمس کے ڈاکٹرس اور دیگر طبی عملہ کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹرس اور طبی عملہ کو زیادہ چوکسی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کو فوری طور پر داخل کرتے ہوئے ان کا علاج شروع کیا جانا چاہئے ۔ داخلہ کیلئے مریضوں کو انتظار کی زحمت نہ ہو۔ انہوں نے ایمرجنسی وارڈس میں بہتر سہولتوں کیلئے حکومت کی جانب سے تعاون کا یقین دلایا۔ نمس کے ایمرجنسی شعبہ میں روزانہ 80 سے 100 مریضوں کو رجوع کیا جارہا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر خانگی اور کارپوریٹ ہاسپٹلس میں ابتدائی علاج کے بعد نمس سے رجوع ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض کاپوریٹ ہاسپٹلس آپریشن کے بعد مریض کے مکمل صحت یاب ہونے سے قبل ہی ڈسچارج کر رہے ہیں اور مریضوں کو نمس ، عثمانیہ اور گاندھی ہاسپٹلس روانہ کیا جارہا ہے ۔ اس طرح کے مریضوں کے سبب ڈاکٹرس کو دشواریوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ راست طور پر رجوع ہونے والے ایمرجنسی کیسیس اور سرکاری ہاسپٹلس سے رجوع کئے جانے والے کیسیس کے علاج کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ ہاسپٹل سے آنے والے مریضوں کا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاج کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے محکمہ صحت کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ آپریشن کے بعد علاج کے دوران ڈسچارج کرنے والے حانگی ہاسپٹلس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ وزیر صحت نے گاندھی ، عثمانیہ اور نمس کے علاوہ دیگر سرکاری ہاسپٹلس میں ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے درمیان باہمی تال میل کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کی دوسرے ہاسپٹلس کو منتقلی کے دوران ایمبولنس میں ایک ڈاکٹرس کو روانہ کیا جائے۔ وزیر صحت نے کہا کہ مریضوں کے ایڈمیشن اور علاج کے سلسلہ میں ڈیوٹی ڈاکٹرس اور آر ایم او کی کسی بھی کوتاہی کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں ہیلت سکریٹری کرسٹینا چنگٹو ، ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر وانی ، پرنسپل عثمانیہ میڈیکل کالج راجا راؤ اور دوسروں نے شرکت کی۔1