مکہ مسجد و شاہی مسجد میں کوئی مستقل ملازم نہیں

   

Ferty9 Clinic

منظورہ تعداد میں عملہ بھی عدم دستیاب

حیدرآباد۔20۔ڈسمبر(سیاست نیوز) شہر کی دو تاریخی مساجد مکہ مسجد و شاہی مسجد باغ عامہ میں کوئی مستقل ملازم نہیں ہیں اور نہ ہی دونوں مساجد میں آئمہ و مؤذنین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے اقدامات کئے گئے ہیں بلکہ دونوں مساجد میں 30 ملازمین کے عملہ میں 27 موجود ہیں جبکہ 3جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ اس کے علاوہ وقف بور ڈکے توسط سے جن آئمہ و مؤذنین کو حکومت سے اعزازیہ عطا کیا جاتا ہے وہ اعزازیہ نہیںدراصل تنخواہ ہے کیونکہ محکمہ اقلیتی بہبود نے محکمہ میں برسر کار آؤٹ سورس ملازمین کی جو فہرست حکومت کو پیش کی ہے ان میں 17ہزار آئمہ ومؤذنین کو آؤٹ سورسنگ ملازمین کے زمرہ میں شامل کیاگیا ہے۔ مکہ مسجد و شاہی مسجد عملہ کی خدمات کنٹراکٹ اساس پر ہیں جنہیں باقاعدہ بنانے پیشروحکومت نے اقدامات کا آغاز کیاتھا اور سابق سیکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود جناب عمر جلیل نے فائل تیار کرکے محکمہ فینانس کو روانہ کردیا تھا لیکن ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کے 2سال بعد بھی دونوں تاریخی مساجد کے آئمہ و مؤذنین و دیگر عملہ کی خدمات کو باقاعدہ نہیں بنایا جاسکا ہے۔ کمشنریٹ محکمہ اقلیتی بہبود کے تحت دونوں مساجد میں عملہ کی قلت اور ان کی خدمات کا معاملہ طویل عرصہ سے زیر بحث ہے لیکن اس کی یکسوئی میں عہدیداروں کی غفلت کے نتیجہ میں حکومتوں کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود سے حکومت کو پیش تفصیلات میں واضح کیا گیا کہ مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے عملہ کی خدمات کنٹراکٹ ملازمین کے زمرہ میں ہیں اور 30کنٹراکٹ ملازمین کی منظوری دی گئی ہے جن میں 27 موجود ہیں۔جن 17ہزار آئمہ و مؤذنین کو محکمہ اقلیتی بہبود نے وقف بورڈ آؤٹ سورسنگ ملازمین کے طور پر پیش کیا ان کو ماہانہ 5000 ہزار روپئے اعزازیہ ادا کیا جاتا ہے اور وہ بھی تین تا چار ماہ کے وقفہ سے جاری کئے جاتے ہیں جبکہ حکومت سے آؤٹ سورسنگ عملہ کیلئے اقل ترین تنخواہ کی اجرائی کیلئے قوانین موجود ہیں۔ مکہ مسجد و شاہی مسجد کے عملہ کی خدمات کو باقاعدہ بنانے و تلنگانہ وقف بورڈ آؤٹ سورسنگ ملازمین ( آئمہ و مؤذنین)کی تنخواہوں میں فوری اضافہ کرکے انہیں دیگر آؤٹ سورسنگ ملازمین کے مطابق تنخواہوں کی ادائیگی کی جانی چاہئے ۔۔3
حکومت، ہر ضلع میں سالانہ بک فیر منعقد کرے گی : وزیرسیاحت
حیدرآباد ۔ 20 ڈسمبر (سیاست نیوز) وزیرسیاحت جوپلی کرشنا راؤ نے کہا کہ حکومت ہر ضلع ہیڈکوارٹرس پر سالانہ بک فیرس منعقد کرے گی اور اس کیلئے ہر ضلع کیلئے 10 لاکھ روپئے مختص کئے جائیں گے۔ وزیرسیاحت نے کل 38 ویں حیدرآباد نیشنل بک فیر کا افتتاح کرنے کے بعد مخاطب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ یہ فیر 29 ڈسمبر تک جاری رہے گا اور اس کے اوقات ایک بجے دن تا 9 بجے شب ہیں۔ کرشناراؤ نے کہا کہ سماج میں اقدار کو بڑھاوا دینے والی کتابوں کو لائبریریز میں دستیاب بنانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کتابوں کی خریدی کیلئے ایک کروڑ روپئے منظور کریں گے۔A
ہر گھر ایک لائبریری ہونا چاہئے۔ ہر ایک کو لوگوں میں مطالعہ کا ذق پیدا کرنے اور اسے بڑھاوا دینے کی ذمہ داری لینی چاہئے۔A