ائمہ کرام کی توسیع دیڑھ سال سے زیر التواء ، مسجد کے مرمتی کام اختتامی مراحل میں
حیدرآباد۔2 ۔مارچ (سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود کی ابتر صورتحال کے بارے میں ہر کوئی واقف ہے۔ حکومت کی فلاحی اور ترقیاتی اسکیمات کے فوائد اقلیتوں تک پہنچانے میں عہدیداروںکی عدم دلچسپی ایک طرف ہے اور دوسری طرف تاریخی مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین کو ماہِ جنوری کی تنخواہ ابھی تک جاری نہیں کی گئی ۔ فروری کا مہینہ گزرگیا لیکن 23 ملازمین جنوری کی تنخواہ کے انتظار میں ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین کی تعداد 30 ہے جن میں سے مذہبی امور انجام دینے والے اسٹاف یعنی امام اور مؤذنین کی تعداد 7 ہے۔ سابق میں بھی تنخواہوں کی اجرائی میں تاخیر کی شکایت پر اس وقت کے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم نے ائمہ اور مؤذنین کو مینٹننس فنڈس سے تنخواہوں کی اجرائی کی ہدایت دی تھی۔ دونوں مساجد کے خطیب ، امام اور مؤذنین کو ماہِ جنوری کی تنخواہ اکاؤنٹ میں جمع کردی گئی جبکہ 23 دیگر اسٹاف تنخواہ سے محروم ہیں۔ سابق میں ہر ماہ کی 5 تاریخ سے قبل تنخواہ جاری کی جاتی رہی۔ اب جبکہ رمضان المبارک قریب ہے ، مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین جنوری کی تنخواہ کی عدم اجرائی سے مسائل کا شکار ہیں۔ اسی دوران گزشتہ تقریباً دیڑھ سال سے مکہ مسجد کے خطیب ، دو امام اور مؤذن کی میعاد میں توسیع نہیں کی گئی ۔ باقاعدہ احکامات کی اجرائی کے بغیر تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں۔ تاریخی مکہ مسجد میں مرمتی اور تزئین نو کے کام اختتامی مراحل میں ہیں۔ امید کی جارہی ہے کہ رمضان المبارک کے آغاز سے قبل تمام کام مکمل کرلئے جائیں گے۔ مسجد کے تمام 16 گنبدوں میں اندرونی مرمتی کام مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 196 چھوٹی کھڑکیوں کی صفائی اور انہیں دوبارہ نصب کرنے کا کام جاری ہے۔ رمضان المبارک میں جمعہ کے موقع پر جلسہ یوم القرآن کے انعقاد کے لئے حکومت کو تجاویز روانہ کردی گئیں۔ تراویح کیلئے تین دہوں میں تین ائمہ کو ذمہ داریاں دی جائیں گی۔ پہلے دہے میں خطیب مکہ مسجد حافظ و قاری محمد رضوان قریشی روزانہ تین پارے سنائیں گے ۔ دوسرے دہے میں مولانا عبداللطیف اور تیسرے دہے میں مولانا عبدالعلی صدیقی نماز تراویح میں تین پارے سنائیں گے۔ ر