کانگریس کے سینئر لیڈر نانا پٹولے کا صدر جمہوریہ دروپدی مرموکو مکتوب
ممبئی۔ 12؍جون ( ایجنسیز ) مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ریاستی صدر نانا پٹولے نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ انتخابات میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی شفاف اور غیرجانبدارانہ جانچ کیلئے ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے اور اس جانچ کے مکمل ہونے تک موجودہ ریاستی حکومت کو برطرف کیا جائے۔نانا پٹولے نے الزام لگایا کہ مہاراشٹرا کی عوام نے مکمل جمہوری طریقے سے ووٹنگ میں حصہ لیا لیکن انتخابی عمل میں کی گئی مبینہ چالبازیوں نے جمہوریت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ ان کے مطابق یہ معاملہ صرف تکنیکی خرابیوں تک محدود نہیں بلکہ آئین کی روح اور رائے دہندگان کے بنیادی حقوق پر براہ راست حملہ ہے۔انہوں نے صدر کو بھیجے گئے مکتوب میں لکھا کہ حال ہی میں راہول گاندھی نے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات سے متعلق سنگین اور حقائق پر مبنی سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کے مطابق ریاست کے 82 اسمبلی حلقوں کے 12 ہزار سے زائد پولنگ مراکز پر انتخابی عمل میں گڑبڑ ہوئی، جس سے کروڑوں ووٹوں کی صداقت پر سوالیہ نشان لگ گیا۔پٹولے نے مزید لکھا کہ یہ خدشات صرف راہول گاندھی کے نہیں بلکہ مہاراشٹرا کے دیہی، شہری، قبائلی اور پسماندہ علاقوں کے کروڑوں ووٹروں کی آواز ہیں۔ عوام یہ سوال اٹھا رہی ہے کہ آیا انتخابات شفاف ہوئے؟ کیا ان کے ووٹ کا غلط استعمال کیا گیا؟ اور کیا جمہوریت کے مندر میں جمہوریت کا ہی اغوا ہوا؟انہوں نے اس معاملے کو انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے صدر سے اپیل کی کہ ایک غیرجانبدار، شفاف اور آزاد کمیٹی قائم کر کے پورے معاملے کی گہرائی سے جانچ کی جائے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور آئینی اقدار محفوظ رہیں۔ انہوں نے صدر جمہوریہ سے کہا کہ آپ ملک کی اعلیٰ ترین آئینی عہدے پر فائز ہیں، ہمیں امید ہے کہ آپ آئین کی عظمت اور شہریوں کے جمہوری حقوق کی حفاظت کیلئے فیصلہ کن قدم اٹھائیں گی۔