15 لاکھ روپئے تک کے قرض پر سود حکومت ادا کرے گی، نائب وزیراعلی اجیت پوار کی جانب سے تجویز کو منظوری
ممبئی، 25 جولائی (یو این آئی)مہاراشٹر میں اقلیتی طلباء کی تعلیمی و معاشی ترقی کے لیے حکومت نے ایک اہم فیصلہ لیاہے ، جس میں طلباء کو تعلیم یا کاروبار کے لیے دیئے گئے قرض پر سود نہیں دینا پڑے گا۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کل منترالیہ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران اس تجویز کو منظورکیا۔ اس ضمن میں تفصیلات بتلاتے ہوئے سابق وزیر نواب ملک نے یو این آئی کو بتایاکہ، اقلیتی طلباء کی تعلیمی و معاشی ترقی کے لیے مولانا آزاد اقلیتی اقتصادی ترقی کارپوریشن کے تحت ایک نئی مدتی قرض اسکیم شروع کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، جو انا صاحب پاٹل مہا منڈل کی طرز پر ہو گی۔ اس اسکیم کے تحت ملنے والے 15 لاکھ تک کے قرض پر سود حکومت ادا کرے گی۔ نواب ملک نے بتایاکہ جب وہ چیرمین تھے تو اس وقت بھی انھوں نے اس بات کی کوشش کی تھی کہ اقلیتی طلباء کو بھی انا صاحب پاٹل مہا منڈل کی طرز پرقرض دیا جائے ، جس کا سود حکومت ادا کرے ۔ انھوں نے کہا کہ کل ہوئی اس میٹنگ میں اس تجویز کو منظوری دئے جانے کے بعد اب اقلیتی طلباء بھی بلا سودی قرض پا سکیں گے ۔ جس سے انھیں تعلیمی اور کاروباری سہولت فراہم ہوگی۔ واضح رہے کہ چیمبور کے میں اقلیتی طالبات کے لیے انجینئرنگ کالج کا قیام عمل کو بھی منظوری دی گئی ہے ۔ نواب ملک نے کہا کہ یہ مہاراشٹر کا پہلا انجینئرنگ کالج ہوگا جو حکومت کے زیر انصرام و انتظام چلے گا۔ اسی اجلاس میں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ایجوکیشنل لون اسکیم کے لیے بھی بجٹ مختص کرنے ، طلباء کی داخلہ گنجائش سالانہ بنیاد پر مقرر کرنے اور جاری اسکالرشپ اسکیموں کے مؤثر نفاذ کی ہدایت متعلقہ حکام کو دی گئی، نیز اجیت پوار نے یہ بھی حکم دیا کہ اورنگ آباد میں قائم اقلیتی تحقیق و تربیتی ادارہ پوری طرح فعال کیا جائے اور منظور شدہ 11 آسامیوں پر فوری تقرری کی جائے ۔اس اجلاس میں اقلیتی برادریوں کی سماجی، تعلیمی اور اقتصادی ترقی کے تمام پروگراموں پر مؤثر عمل درآمد کو بھی یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔اس اجلاس میں وزراء دتاترے بھرنے ، حسن مشرف، سابق وزیر نواب ملک، ایم ایل اے ثنا ملک اور کئی اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔