مہاراشٹرحکومت کوکوئی خطرہ نہیں:شردپوار

,

   

مہاوکاس ا گھاڑی کے قائدین کی طرف سے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کے الزامات پر بیانات آنا شروع ہوگئے ہیں۔ وزیر داخلہ اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما پر لگائے گئے الزامات کے بارے میں پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے اتوار کے روزکہاہے کہ وزیر داخلہ کے خلاف الزامات سنگین ہیں اور ایک دو دن میں وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے بات کریں گے ۔مذاکرات کے بعد فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے یہاں آنے سے قبل اس موضوع پر وزیراعلیٰ ٹھاکرے سے بات چیت کی ہے۔ پوار نے ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کے الزامات کے ساتھ خط پر کہا ہے کہ اس خط میں 100 کروڑ کی وصولی کو کہا گیا ہے۔ ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ نے خط میں کہیں بھی نہیں لکھا تھاکہ کیا رقم دی گئی ہے؟ اس کے ساتھ ، پوار نے کہاہے کہ اب حکومت نے پیرمبیر سنگھ کو سی پی سے ہٹا کر ہوم گارڈ کو بھیج دیا ، اس نے سنگین الزامات لگائے۔ جب وہ سی پی کے عہدے پر تھے تو انہوں نے یہ کیوں نہیں کہا۔ میں خود وزیر اعلیٰ سے بات کروں گا اور انھیں بتاؤں گا کہ انہوں نے وزیر داخلہ کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے ہیں ، لہٰذاکسی ایسے افسر سے انکوائری کی جانی چاہیے جس کی وفاداری اچھی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سچن واجے کو واپس لانے کا فیصلہ خود سی پی کا تھا