ممبئی۔ سینئر سماجی کارکن کسن بابو راؤ عرف انا ہزارے او رکل ہند مجلس اتحاد المسلمین(اے ائی ایم ائی ایم) نے سوپر مارکٹس اور مقامی کرانہ کی دوکانوں کے ذریعہ شراب کی فروخت کی اجازت کے لئے مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کیاہے۔
ایک قدم آگے جاکر مذکورہ اے ائی ایم ائی ایم لوک سبھا ایم پی اورنگ آباد سید امتیاز جلیل نے پچھلے ہفتہ اعلان کردے اپنے فیصلے کو نافذ کرنے پر ریاستی حکومت زوردیتی ہے تو ایک ’شیو سینا انداز‘ کے احتجاج کی دھمکی دی ہے۔
برہم جلیل نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایاکہ”میں چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے اور ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوار اور کسی بھی دوسرے منسٹرس کو کو کھلے چیالنج دے رہاہوں کہ وہ اورنگ آباد ائیں اور ایک سوپر مارکٹ یادوکانمیں شراب کے کاونٹر کا افتتاح کریں۔ اگر ضرورت پڑتی ہے تو ہم اسکی مخالفت کریں گے اور اس کو توڑ دیں گے۔
میں اس کی تمام ذمہ دار ی قبول کروں گا“۔احمد نگر میں ہزارے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایم وی اے کے فیصلے کی مذمت کی اور کہاکہ یہ ’بدقسمتی“ ہے اور کس طرح ”عوامی مفاد کے لئے نقصاندہ“ ہے۔
انہوں نے ائین کے مطابق دعوی کیاہے کہ کسی بھی قسم کی عادت کی عدم حوصلہ افزائی حکومت کی ذمہ داری ہے‘ جس میں منشیات اور الکوہل بھی شامل ہے اور اسکے متعلق شعور بیداری کرنا بھی ہے‘ مگر یہ افسوس کی بات ہے کہ معاشی فوائد حاصل کرنے کے لئے الکوہل اور عادت کو پروان چڑھایاجارہا ہے۔
حالیہ دنوں میں کس طرح حکومت نے شراب پر ایکسائز ڈیوٹی میں 50فیصد سے 300فیصد اور150فیصد کی کمی کی ہے تاکہ فروخت میں اضافہ کے ذریعہ متوقع امدانی میں اضافہ کی طرف اشارہ کیاہے۔
ناراض ہزارے نے کہاکہ ”اس کا مطلب یہ ہوا ہے کہ اگر ریاست کے لوگ شراب کے عادی بن جائیں گے او ربرباد ہوجائیں گے تو مذکورہ حکومت اپنی آمدنی میں اضافہ کے لئے زوردے گی۔ لہذا یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کس طرح مذکورہ حکومت آمدنی کو ترجیح دے رہی ہے حالانکہ بڑے پیمانے پر اس اقدام کی مخالفت کی جارہی ہے“۔
قبل ازیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اپوزیشن لیڈر دیویندر فنڈناویس نے حکومتکے فیصلے پر حملہ کیاتھا اور اسکو ”شراب انڈسٹری کے لئے ایم وی اے کی خصوصی محبت“ قراردیاتھا۔
اور اس بات کا اعلان کیاتھا کہ وہ مہارشٹرا کو شراب رشٹرا بننے نہیں دیں گے۔
اپنے ایک نمایاں قدم میں مذکورہ ایم وی اے حکومت نے 27جنوری کے روز فیصلہ کیا کہ سوپر مارکٹس1000اسکوئر فٹ کے علاقے کی دوکانوں پر سلف ان شاپ کے ذریعہ شراب کی فروخت کو منظوری دی ہے جو چند ایک پابندیوں او رراحتوں کے ساتھ ملک کی سب سے بڑی شراب کی پیدوار والی ریاست کے کسانوں کے بظاہر مفادات میں ہے۔
ریاستی حکومت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیاجب متصل ریاست مدھیہ پردیش نے تمام ائیرپورٹس‘ چار بڑے شہروں کے منتخبہ سوپر مارکٹس میں شراب کی فروخت کے پرمٹس دئے ہیں اور ہوم بار لائسنس کی اجرائی ان کے لئے عمل میں لائی ہے جن کی سالانہ ایک کروڑ یا اس سے زائد کی آمدنی ہے۔