ممبئی۔ چہارشنبہ کے روز مہارشٹرا کی اسمبلی میں بالی ووڈ اداکارہ کنگانا رانا وت اور ریپبلک ٹی وی ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کے خلاف استحقاق کی ایک تحریک پیش کی گئی ہے۔
مذکورہ تحریک ان کے ممبئی پر دئے گئے ایک بیان کی ضمن میں پیش کی گئی ہے جس میں انہوں نے ممبئی کو ”پاکستان کا مقبوضہ کشمیرجیسا“ کہاتھا۔
کنگانا نے ششانت سنگھ راجپوت کیس میں ممبئی پولیس کی کاروائی میں ناکامی کے متعلق بیان دئے جانے کے بعد شیو سینا لیڈر سنجے راؤت نے انہیں شہر واپس نہ آنے کے لئے کہاتھا جس کے جواب میں پاکستان کے مقبوضہ کشمیر جیسے حالات کے احساس کا دعوی کیاتھا۔
انہوں نے ٹوئٹ کیاتھا کہ راؤت انہیں کھلی دھمکی دے رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر کنگانا کو مرکز کی جانب سے وائی زمرے کی سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔
اسی طرح کی وجہہ پر ایسا ہی ایک تحریک ارنب گوسوامی کے خلاف بھی اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں دائر کی گئی ہے۔
کیونکہ مذکورہ ایڈیٹر نے مہارشٹرا کے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے اور این سی پی سربراہ شرد پوار اور یگر کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیاتھا
تحریک استحقاق کیاہے؟
تحریک استحقاق شکنی بھی تحریک استحقاق کھلائی جاتی ہے‘ جس کے تحت کسی فرد یا انتظامیہ کو دی گئی مرعات کی خلاف ورزی یا پھر کسی کمیٹی یا ایوان کے رکن کو فراہم کردہ اختیار او رمرعات کی خلاف ورزی“ پر پیش کی جاتی ہے۔
ایوا ن کی توہین یا ”مرعات یافتہ کی خلاف ورزی“ کے لئے انفرادی طور پر سزا دی جاسکتی ہے۔
قواعد کے مطابق ایوان کواس بات کااختیارحاصل ہے کہ ایوان کے اندر یا باہر کسی اجنبی کے مرعات کی خلاف ورزی کے ضمن میں جو ایوان کے کسی ممبر کو فراہم کئے گئے ہیں اس کی خلاف ورزی کرتا ہے اس کے خلاف کاروائی کرے۔
ایک فرد جو مرعات یافتہ کی خلاف ورزی یا پھر ایوا ن کی توہین کا خاطی پایاجاتا ہے اس کوجیل میں بند کرکے سزا بھی دی جاسکتی ہے یا پھر انتباہ دے کر چھوڑ بھی دیاجاسکتا ہے