مہاگٹھ بندھن کا این ڈی اے کو جھٹکا دینے کیلئے میگا پلان تیار

   

نئی دہلی، 4 جولائی (یو این آئی) بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے اپوزیشن کے مہا گٹھ بندھن نے حکمراں قومی جمہوری اتحاد کو شکست دینے کے لیے میگا پلان تیار کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق مہاگٹھ بندھن نے مشترکہ طور پر اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی کا معاملہ اٹھایا ہے ۔اس مسئلے کے علاوہ مہاگٹھ بندھن الیکشن کمیشن، منشور، متحدہ مہم اور متحدہ احتجاج کے معاملے پر تیزی سے متحرک ہونے کی تیاری کر رہا ہے ۔ کانگریس کے ساتھ تمام اپوزیشن پارٹیاں ووٹر اسپیشل انٹینسیو نظرثانی کے معاملے پر عدالت سے رجوع کرنے والی ہیں۔ اس معاملے پر عدالت سے رجوع کرنے کے علاوہ مہاگٹھ بندھن اس معاملے پر پورے بہار میں مشترکہ پریس کانفرنس، گلی کارنر میٹنگز اور کئی بڑی ریلیاں منعقد کرنے کی تیاری کر رہی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ مہاگٹھ بندھن بہار میں ان مسائل کو نمایاں طور پر اٹھائے گا۔ ہر ماہ 2500 روپے ‘مائی بہن’ اسکیم کے تحت روپے دینے کا اعلان کیا جائے گا۔ 101 سب ڈویژنوں میں پسماندہ، انتہائی پسماندہ اور دلت لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا جائے گا اور جن علاقوں میں ڈگری کالج نہیں ہیں وہاں ڈگری کالج کھولنے کا اعلان کرنے کے علاوہ بیروزگاری الاؤنس بڑھانے اور بیوہ پنشن اسکیم میں رقم بڑھانے کا اعلان کرنے کا بھی منصوبہ ہے ۔الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ سے متعلق عمل کو مکمل کرنے کے بعد مہاگٹھ بندھن ریاست بھر میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی سمیت بڑے لیڈروں کی مشترکہ ریلیوں کی تاریخ طے کرے گا۔

اویسی مہاگٹھ بندھن میں شمولیت کے خواہاں، آر جے ڈی کا محتاط ردعمل
پٹنہ: 4 جولائی (ایجنسیز) آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے بہار پردیش صدر اخترالایمان نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کو ایک خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم کو عظیم اتحاد (مہاگٹھ بندھن) میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔اس خط پر اب آر جے ڈی کے سینئر رہنما اور رکنِ پارلیمان منوج جھا کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ جمعہ 4 جولائی 2025 کو خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے منوج جھا نے مجلس کے صدر اسدالدین اویسی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مقصد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی نفرت انگیز سیاست کو شکست دینا ہے، تو بعض اوقات انتخابات میں حصہ نہ لینا بھی دانشمندی کا عمل ہوتا ہے۔منوج جھا نے کہا،اسدالدین اویسی کا اصل سیاسی اثر حیدرآباد میں ہے۔ بہار میں ان کے انتخاب لڑنے سے کیا ہوتا ہے، یہ وہ بھی جانتے ہیں اور ان کے مشیر بھی۔ اگر آپ کی نیت بی جے پی کی نفرت پر مبنی سیاست کو شکست دینے کی ہے، تو کئی مرتبہ الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ بھی اسی مقصد کے حصول کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔