میانمار کی باغی فوج کا آسیان اجلاس کا بائیکاٹ

,

   

بندر سری بگاوان: آسیان کا سربراہ اجلاس برونائی کے دارالحکومت بندر سری بگاوان میں شروع ہوگیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق آسیان کی جانب سے اس سے قبل میانمار کی باغی فوج کے سربراہ کو اجلاس میں شرکت سے روک دیا گیا تھا،جس کے بعد ازمر حکومت نے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنا کوئی نمائندہ نہیں بھیجا۔ سربراہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں تنظیم کے چیئرمین برونائی سمیت کسی رکن ملک نے میانمار کی عدم موجودگی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ آسیان نے 15اکتوبر کو میانمار کے فوجی سربراہ من آنگ ہلینگ کو سربراہ کانفرنس میں شرکت کی اجازت دینے سے منع کردیا تھا۔ آسیان کا کہنا تھا کہ من آنگ ہیلنگ نے ملک میں خوں ریز سیاسی بحران کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جس کے تحت میانمار میں امن مساعی شروع کرنے کی بات کہی گئی تھی، تاہم وہ اس میں ناکام رہے۔ دوسری جانب امریکہ کے سیکورٹی مشیر جیک سولیوان نے میانمار میں مزاحمت کرنے والے اتحاد کے 2نمائند وںسے گفتگوکی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق جیک سولیوان نے میانمار کی نیشنل یونیٹی گورنمنٹ (این یو جی) کے 2 نمائندوں کے ساتھ آن لائن میٹنگ کی۔ یاد رہے کہ فوج نے یکم فروری کو میانمار کی عوامی حکومت کو معزول کرنے کے بعد اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور آنگ سان سوچی سمیت ان کی جماعت کے کئی رہنما اس کے بعد سے قید میں ہیں۔