میانمار کے راکھین اسٹیٹ میں فوجیوں کی زائد تعیناتی باعث تشویش

   

اقوام متحدہ ۔ 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) میانمار کے گڑبر زدہ راکھین اسٹیٹ میں اب تک تو کسی جھڑپ کی خبر نہیں ہے۔ تاہم وہاں موجود اقوام متحدہ کے ہیومانٹیرین عہدیدار نے کہا کہ مسلح باغیوں اور قومی سیکوریٹی فورسیس کے درمیان ہوئی جھڑپ کی وجہ سے وہاں فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ دریں اثناء عبوری صدر اور میانمار کے ہیومانٹیرین رابطہ کار برائے میانمار نوٹ اونٹسی نے یو این نیوز کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا نے تمام متعلقہ لوگوں سے اپیل کی ہیکہ وہ موجودہ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے صورتحال کا کوئی پرامن حل ڈھونڈیں کیونکہ زائد فوجیوں کی تعیناتی ان شکوک کو ہوا دے رہی ہے کہ مستقبل قریب میں یہاں خونریزی ہوسکتی ہے۔ حالیہ دنوں میں بعض جھڑپوں کے دوران 4500 افراد بے گھر ہوئے ہیں جبکہ میانمار حکام نے اعلان کیا ہیکہ وہ نام نہاد ارکان آرمی کے شورش پسندوں کو کچل دیں گے۔