حلب: نئے سال کے آغاز کے بعد اسرائیل کی جانب سے دوسری مرتبہ شام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی حملے میں شمالی شہر حلب زور دار دھماکوں سے لرز گیا۔العربیہ کے نمائندے نے جمعہ کے روز بتایا کہ حلب صوبے کے مشرقی شہر سفیرہ میں بھی زور دار دھماکے سنے گئے۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے 3 حملوں میں علاقے میں واقع دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ سائنسی تحقیق کے مراکز اور میزائلوں کے گوداموں پر بھی حملے کیے گئے۔شامی سرکاری ٹی وی نے بھی حلب پر اسرائیلی حملوں کی تصدیق کی ہے۔ یہ وہ ٹھکانے ہیں جن کو اسرائیل بشار حکومت کے وقت بھی نشانہ بنا چکا ہے کیوں کہ یہاں ایرانی ملیشیائیں تعینات تھیں۔اس سے قبل اسرائیل نے جمعرات کے دمشق کے نواحی دیہی علاقے سعسع میں بریگیڈ 90 کی کمان پر فضائی حملہ کیا تھا۔ بریگیڈ 90 ماضی میں شامی فوج میں ایک بنیادی بکتربند بریگیڈ کی حیثیت رکھتا تھا۔
یہ اسرائیل کے ساتھ سرحد پر ایران کا ایک عسکری ونگ تھا۔گذشتہ اتوار کے روز دمشق کے نواحی شہر عدرا میں سابق شامی حکومت کے زیر انتظام ہتھیاروں کے ایک گودام کو شدید بم باری کا نشانہ بنایا گیا۔ شام میں انسانی حقوق کی رصد گاہ “المرصد” کے مطابق اس حملے میں مرنے والے شہریوں کی تعداد 11 ہو گئی۔بشار حکومت کے سقوط کے بعد حالیہ دنوں میں اسرائیلی فوج نے شام میں سیکڑوں فضائی حملے کیے۔ اس دوران میں کیمیائی ہتھیاروں کے گوداموں، فضائی دفاعی نظاموں، گولہ بارود کے ڈپوؤں اور بحریہ کے حربی آلات کو نشانہ بنایا گیا۔اسرائیل سابق شامی فوج کے اسلحہ خانے کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کو اندیشہ ہے کہ یہ ان مسلح گروپوں کے ہاتھوں میں آ جائیں گے جنھوں نے 8 دسمبر کو بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ کیا تھا۔