کارکنوں میں جوش و خروش ، جگہ جگہ استقبال، ریاستی وزیر سریدھر بابو اور دوسروں کی شرکت
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جولائی (سیاست نیوز) اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ میناکشی نٹراجن اور صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ کی پد یاترا کا رنگا ریڈی ضلع کے پرگی اسمبلی حلقہ سے آج شام آغاز ہوا۔ ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی سریدھر بابو، حکومت کے مشیر وی نریندر ریڈی، ارکان اسمبلی اور رنگا ریڈی ضلع سے تعلق رکھنے والے قائدین اس موقع پر موجود تھے۔ رنگا پور چوراہے پر قومی پرچم لہرایا گیا اور پد یاترا کا آغاز ہوا۔ پد یاترا میں سینکڑوں کی تعداد میں کارکن جوش و خروش کے ساتھ شامل ہیں۔ جگہ جگہ کانگریس قائدین کا استقبال کیا جارہا ہے ۔ تلنگانہ میں پارٹی کے استحکام اور حکومت کی فلاحی اسکیمات سے عوام کو واقف کرانے کیلئے میناکشی نٹراجن نے متحدہ اضلاع میں پد یاترا کا فیصلہ کیا۔ بی سی تحفظات کی جدوجہد کے تحت 5 تا 7 اگست ریاستی وزراء اور قائدین کے چلو دہلی پروگرام کے سبب پد یاترا 4 اگست تک جاری رہے گی۔ یکم اگست کو پرگی میں پد یاترا کا دوبارہ آغاز ہوگا جبکہ 2 اگست کو میدک ضلع کے اندول اسمبلی حلقہ ، 3 اگست کو نظام آباد کے آرمور اور 4 اگست کو عادل آباد کے خانہ پور اسمبلی حلقہ میں پد یاترا اور شرامدان پروگرام رہے گا۔ سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے مہیش کمار گوڑ اور میناکشی نٹراجن کی پد یاترا کا استقبال کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میناکشی نٹراجن نے کہا کہ کانگریس پارٹی سماجی انصاف کی فراہمی کی عہد کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے انتخابی وعدوں کی تکمیل کے علاوہ کئی فلاحی اسکیمات کا آغاز کیا ہے۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ پد یاترا کا مقصد غریبوں تک فلاحی اسکیمات کے فوائد پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جن اسکیمات کا آغاز کیا ہے، اس کی مثال ملک کی کوئی اور ریاست پیش نہیں کرسکتی۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ پد یاترا کے دوران کارکنوں میں غیر معمولی جوش و خروش ہے اور عوام کی جانب سے استقبال کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پد یاترا کے دوسرے مرحلہ کا بعد میں اعلان کیا جائے گا۔1