میکسی میں شیشہ ورک اور ایمبرائیڈری کا فیشن

   

لمبی قمیض،کھلی فراکس،آگے کچھ پرنٹ تو پیچھے قمیض میں کوئی اور پرنٹ وغیرہ وغیرہ ہر کوئی زمانے کے حساب سے ویسے ہی کپڑے بنواتا ہے تاکہ وہ زمانے کے ساتھ چلتا ہوا لگے۔لوگ اسے اولڈ فیشن کپڑے وغیرہ وغیرہ کے ناموں سے نہ ملائیں۔ایک زمانہ تھا کہ جب عورتیں اپنے کپڑوں پر طرح طرح کی کڑھائیاں کرواتی پہلے بازاروں میں چکر لگا کر اچھا کپڑا ڈھونڈنا پھر زمانہ تھوڑا بدلا بازاروں سے عورتوں نے کڑھائی کئے ہوئے کپڑے خریدنے شروع کئے بس دکاندار سے پیسوں پر لمبی بحث ہوتی اور درزی کو کپڑے سلنے دے دیئے نہ الگ سے کپڑا خریدنے کا جھنجھٹ نہ کڑھائی کروانے والے کے پاس جا کر گھنٹوں کھڑے ہونے کا مسئلہ،پھر چند بوتیک کھلنا شروع ہوئے آہستہ آہستہ عورتوں نے بوتیک جانا شروع کیا خاص طور پر وہ عورتیں جو الگ سے کپڑے پہننے کی شوقین ہوتی اور اتنے پیسے والی بھی کہ دکاندار سے بحث کئے بغیر کپڑے خرید لیتیں کیونکہ بوتیک پر جو کپڑا جتنے کا ہے اتنے میں ہی ملتا اگر کبھی سال میں سیل لگتی بھی تو وہی چند خواتین سیل پر سے کپڑے خریدتی نظر آتیں نہ ان بوتیک پر زیادہ رش ہوتا نہ دھکم پیل ہوتی پھر آہستہ آہستہ کچھ لوگوں نے اپنے نام کی برانڈ متعارف کروائیں اور آج تک یہ سلسلہ چل رہا ہے بلکہ روز بروز نئے نئے برانڈ سامنے آ رہے ہیں۔ آج ہم آپ کو فیشن اور موسم کے لحاظ سے چند ایسے ڈیزائن کے بارے میں بتائیں گے جو نہ صرف دیکھنے میں اچھے ہیں بلکہ پہننے کے لحاظ سے بھی مناسب ہوں گے۔آج کل شیشہ ورک کا فیشن چل رہا ہے جس میں پرنٹڈ اور سادی فراک دونوں ہی فیشن میں ان ہیں۔جس کی وجہ سے یہ اسٹائل خواتین کو اتنا متاثر کر رہا ہے کہ بڑے فیشن ڈیزائنر بھی اس قسم کے فراک متعارف کروا رہے ہیں۔ شیشہ ورک کے لباس جب مارکیٹ میں آئے تو خواتین کو بہت پسند آئے جس کے بعد ان کپڑوں کا رجحان خواتین میں زیادہ ہونے کی وجہ سے اب مختلف قسم کے نئے ڈیزائن مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔جن میں فراک،قمیض،شلوار اور ٹراؤزر بھی الگ الگ ورائٹی میں شامل ہیں۔رنگ برنگی کْرتیاں رنگ برنگی قمیض کا فیشن کبھی ختم نہیں ہوتا اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ یہ کالی اور سفید شلوار کے ساتھ آسانی سے استعمال کر لی جاتی ہیں۔ جس کے باعث خواتین صرف کْرتی خریدنا پسند کرتی ہیں۔کڑھائی والے شیشہ ورک والے ملبوسات کا فیشن زیادہ دیکھا جا رہا ہے کیونکہ ان کی خاص بات یہ ہے کہ ان کو کسی تقریب میں بھی پہنا جا سکتا ہے اور ان میں بھی کئی قسم کی ورائٹی موجود ہوتی ہیں۔ فیشن بھی بہت مقبول ہے کیونکہ یہ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کے علاوہ بھی پہنا جا رہا ہے ۔ شیشہ ورک کی تاریخ کی بات کریں تو یہ ایران سے شروع ہوا تھا ، ایرانی آرکی ٹیکچر میں شیشہ ورک بہت کیا جاتا تھا ۔مغل دور حکومت میں وہاں کے کاریگر برصغیر آئے اور انہوں نے برصغیر میں اس کام کو کپڑوں پر متعارف کروا دیا۔جب سے ہی شیشہ ورک برصغیر میں مشہور ہے۔ مرر ورک جسے ہمارے یہاں ’’شیشہ ورک‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، برصغیرمیں ان دنوں بہت مقبول ہو رہا ہے ۔کئی مشہورو معروف خواتین اہم تقاریب کے دوران شیشہ ورک پر مشتمل ملبوسات پہن کر شریک ہوتی دکھائی دی ہیں۔اگر رات کی کسی تقریب میں شرکت کرنی ہے تو کوشش کریں کہ شیشہ ورک کا کالے رنگ کا لباس پہنیں۔پیروں تک آتی میکسی میں شیشہ ورک اور کالے رنگ کے دھاگوں کی ایمبرائیڈری کی شان ہی الگ ہے۔ جو کہ دیکھنے میں بہت خوبصورت لگتی ہے۔یہ لباس رات کی کسی بھی تقریب کیلئے بہترین انتخاب ہے۔ مارکیٹ میں اس وقت دو طرح کی شیشہ ورک کی فراکس دستیاب ہیں،پیپلم انداز کی لمبائی میں کم فراک پہننے کی خواہشمند لڑکیوں کو ان کی پسند کے مطابق بھی فراک آسانی سے مل جائے گی۔شیشہ ورک پر مبنی فراکس مہندی کے فنکشن کیلئے بھی بہترین ثابت ہوتی ہے۔ لڑکیاں چاہیں تو اس انداز کے کپڑے بھی اپنے وارڈ روب کا حصہ بنا سکتی ہیں۔وہ لڑکیاں جو ہلکے نفیس لباس پہننا پسند کرتی ہیں ان کیلئے لائٹ انداز کا سوٹ پہننا اچھا رہے گا۔ایسی لڑکیاں آرگنزا پر شیشہ ورک کرکے تیار کی جانے والی کرتیاں پہن سکتی ہیں ۔ہلکے رنگوں پر سفید دھاگے کی کڑھائی کے ساتھ شیشہ ورک کیا جارہا ہے۔ زیادہ تر کْرتیوں کے گلے کے اطراف اور بارڈر پر شیشے کا کام بنایا جا رہا ہے۔کچھ دوپٹوں کے بارڈرز پر بھی شیشہ ورک کرکے انہیں خوبصورت بنایا جا رہا ہے ۔اس انداز کے ملبوسات کو شادیوں کی تقریبات میں پہنا جا سکتا ہے۔زیادہ تر ڈیزائنرز نے اس ماہ رمضان میں ہلکے رنگوں جیسے گلابی ، آسمانی ، پستہ اور سفید رنگ کے ملبوسات پر شیشہ ورک کرکے انہیں اپنی کلکشن کا حصہ بنایا ہے۔