ابوظہبی۔ایک جذباتی راشد خان نے منگل کے روزاپنا مین آف دی میاچ اپنے والدین کے نام وقف کردیا۔ راشد نے سن رائزرس حیدرآباد کے لئے15رن دے کر 3وکٹ لئے اور15رکن سے دہلی کیپٹلس کو شکست دی۔
سال 2018کے جون میں 22سالہ رشاد کی والدہ کا انتقال ہوگیااور ڈسمبرمیں والد کا انتقال ہوگیاہے۔ میاچ کے بعد انعامات کی پیشکش کے موقع پر راشد نے کہاکہ ”دیڑھ سال میرے لئے بہت مشکل کا رہا ہے‘ تین چار ماہ کے وقفہ م
یں والد او روالدہ دونوں کو میں نے کھویاہے۔ یہ مظاہرہ او رایوارڈ ان دونوں کے نام ہے“۔ راشد نے کہاکہ ”میری والدہ کرکٹ اور ائی پی ایل دونوں کی بہت بڑی مداح تھیں۔
وہ ہمیشہ مجھے دیکھتی اور میری کرکٹ سے لطف اندوز ہوتی رہتی تھیں۔ بالخصوص ب میں میان آف دی میاچ کاخطاب جیتا تھا وہ رات بھر مجھ سے بات کرتی رہتی تھیں۔
یہی وہ چیز ہے جو مجھے یاد آرہی ہے۔ ان کی شاندار یادیں میرے ساتھ ہمیشہ ہیں مگر ہاں یہ میرے لئے کچھ مشکل سال بھی ہیں“
A heartfelt tribute from @rashidkhan_19 as he dedicates his Man of the Match award to his late parents. His mom was a fan of his bowling and was proud to see him collect Man of the Match awards in IPL. #Dream11IPL #DCvSRH @SunRisers pic.twitter.com/W1ta0G5kRe
— IndianPremierLeague (@IPL) September 29, 2020
پچھلی دومیاچوں میں راشد نے اپنی شاندار گیند بازی کا مظاہرہ کیاتھا اور دونوں ہی میاچ ایس آر ایچ نے ہارے تھے۔
تاہم منگل کے روز راشد ایس آر ایچ کی جیت میں ایک نمایاں کردار شیکھر دھون‘ ڈی سی کے کپتان شریاس ائیر اور رشب پنت کی وکٹ لے کر ادا کیاتھا‘ یہ تینوں اہم کھلاڑی تھے جس کی وکٹ راشد نے لی اور ایس آر ایچ کے مقرر اسکور163کی مدافعت کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ”میں سمجھتاہوں کہ اثر ڈالنے کے لئے میں خود پر دباؤ نہیں لیتا۔ آرام اور پرسکون انداز میں کھیل پر توجہہ مرکوز رہتی ہے جو مجھے کرنا ہوتاہے۔
بنیادی باتوں کو میں ٹھیک سے کرنا چاہتاہوں اور کھیل کا مزا لیتاہوں“۔
انہوں نے کہاکہ ”جب میں نے پہلی گیند پھینکی تو مجھے معلوم تھا کہ تیز اور سخت گیند تبدیلی لاسکتی ہے۔
اسکے بعد لمبائی کو تھوڑاسا پیچھے کرنا ہوگا۔ مذکورہ کپتان(ڈیوڈ وارنر) ہمیشہ میری پشت پناہی کرتے رہے اور مجھ سے کہاکہ میں بہتر جانتاہوں۔
لہذا وہ کہتے ہیں کہ میں کیاچاہتاہوں۔ صرف اگر چیزیں میرے راستے میں نہیں ہیں تو کیاکرنا ہے کپتان سے استفسار کیاجاتا ہے“