میں مسئلہ کشمیر پر مصالحت کار بننے کیلئے تیار ہوں : ٹرمپ کی پیشکش

,

   

وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے وائیٹ ہاوز میں ملاقات ۔ ہندوستان سے بہترین تعلقات کا حوالہ ۔ دونوںملکوں کی قیادت کو خراج

واشنگٹن 22 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے آج پیشکش کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے ہندوستان اور پاکستان کے مابین مصالحت کار بن سکتے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے وائیٹ ہاوز میں ملاقات کی جہاں دونوں قائدین نے کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا ۔ ہندوستان نے ہمیشہ ہی یہ کہا ہے کہ کشمیر ایک باہمی مسئلہ ہے اور اس پر کسی تیسرے فریق کا کوئی رول نہیں ہوسکتا ۔ ٹرمپ نے عمران خان سے اوول آفس میں ملاقات کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر وہ کوئی مدد کرسکتے ہیں تو وہ مصالحت کار بننا پسند کرینگے ۔ اگر وہ کوئی مدد کرسکتے ہیں تو انہیں بتایا جائے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ مدد کرنے کیلئے تیار ہیں اور دونوں ملک اس کی خواہش کریں۔ ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ پٹھان کوٹ میں 2016 جنوری میں ائر فورس ٹھکانے پر حملے کے بعد سے کوئی بات چیت نہیں کر رہا ہے ۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی اور بات چیت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہندوستانی بھی یہ مسئلہ حل ہوتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ آپ ( عمران خان ) بھی یہ مسئلہ حل ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ اگر وہ ( ٹرمپ ) اس مسئلہ میں کوئی مدد کرسکیں تو وہ دونوں ملکوں کے مابین مصالحت کار بننا چاہیں گے ۔ ایسا ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں بہت ہی شاندار ممالک ہیں اور دونوں ملکوں کی قیادت سمجھدار ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ تاہم یہ دونوں ملک اس مسئلہ کو حل نہیں کرپا رہے ہیں اور اگر دونوں ہی چاہیں کہ میں اس میں کوئی مصالحت کروں یا رول ادا کروں تو میں ایسا کرنے کیلئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ امریکہ کے بہترین تعلقات ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ہندوستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کچھ کشیدہ ہیں۔ ہوسکتا ہے کشیدگی زیادہ ہو لیکن ہم ہندوستان سے بات کرینگے ۔ یہ آج ہماری بات چیت کا ایک بڑا حصہ ہوگا ۔ ہمیں مذاکرات کیلئے کوشش کرنے کی ضرورت ہے اور ہم ہندوستان اور افغانستان دونوں کے تعلق سے بات چیت کرینگے ۔ عمران خان اوول آفس میں ٹرمپ کے ساتھ بیٹھے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مصالحت کیلئے تیار ہیں اور یہ اچھی بات ہے کہ یہ پیشکش امریکہ نے خود ہی کی ہے ۔ عمران خان نے ٹرمپ سے کہا کہ اگر وہ اس مسئلہ میں مصالحت کاری کریں تو ایک بلین سے زائد لوگوں کی دعائیں انہیں لگیں گی ۔ عمران خان کے ساتھ اس ملاقات میں فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا کے علاوہ انٹر سروسیس انلی جنس کے سربراہ لفٹننٹ جنرل فیض حمید اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے ۔ جاریہ سال کے اوائل میں ہندوستان اور پاکستان کے مابین کشیدگی میں شدید اضافہ ہوگیا تھا جب جئیش محمد کے دہشت گردوں نے کشمیر کے پلواما ضلع میں سی آر پی ایف کے ایک قافلہ پر حملہ کیا تھا جس میں 40 جوان ہلاک ہوگئے تھے ۔