نئی دہلی، 12 دسمبر (یو این آئی) زراعت و کسان فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر شیو راج سنگھ چوہان نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں کسانوں کی خودکشی کے اعداد و شمار بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنا غیر انسانی ہوگا۔پنجاب سے عام آدمی پارٹی کے سنت بلبیر سنگھ نے وقفہ سوال کے دوران ایک ضمنی سوال میں پوچھا تھا کہ گزشتہ 15 برسوں میں ملک میں کتنے کسانوں نے خودکشی کی ہے اور اس کی ریاست وار تفصیل بھی مانگی تھی۔اس کے جواب میں وزیر موصوف نے کہا کہ ایک بھی خودکشی افسوسناک ہے ۔ مختلف حالات کی وجہ سے کئی مرتبہ مختلف پیشوں سے تعلق رکھنے والے لوگ خودکشی کر لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ میں خودکشی کے اعداد و شمار معاملے میں نہیں جانا چاہتا، یہ غیر انسانی ہوگا کیونکہ یہ کہنا افسوسناک بات ہوگی کہ پہلے کتنی تھیں اور اب کتنی ہیں۔ ہمارا عزم ہے کہ ہر شخص باعزت زندگی گزارے اور اس میں ہم کوئی کمی باقی نہیں رکھی جائے گی۔ خودکشی کی کئی وجوہات ہوتی ہیں، کئی بار طلبا بھی کر لیتے ہیں، پیشہ ور بھی، تاجر بھی اور گھریلو خواتین بھی۔ ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں شیو راج چوہان نے بتایا کہ حکومت کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور زراعت کے مجموعی فروغ کے لیے کام کر رہی ہے ۔ سال 2014 کے مقابلے میں پیداوار میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ حکومت لاگت کم کرنے کے بھی اقدامات کر رہی ہے ۔ کسانوں کو دو لاکھ کروڑ روپے کھاد سبسڈی کے طور پر دیے جا رہے ہیں۔ کسان سمان ندھی یوجنا کے تحت 4.09 لاکھ کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔ فصل بیمہ یوجنا کے تحت کسانوں کو 1.9 لاکھ کروڑ روپے کی مدد دی گئی ہے ۔ کسان کریڈٹ کارڈ پر 15 لاکھ کروڑ روپے کے قرض دیے گئے ہیں۔
فصل بیمہ یوجنا نافذ نہ کرنے پر پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا ہوتا تو حالیہ سیلاب سے متاثر کسانوں کے نقصانات کی کسی حد تک تلافی ہو سکتی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کو خط لکھ کر ریاست میں فصل بیمہ یوجنا نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔