کانگریس نے بی جے پی کے برعکس اپنے انتخابی وعدے پورے کئے۔ زرعی قرض معافی اور دیگر وعدوں کا حوالہ۔ آسام میں خطاب
گوہاٹی : بی جے کے خلاف اپنی تنقیدوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے آج دعوی کیا کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کی طرح نہیں جو ہندوستان سے 24/7 جھوٹ بولتے رہتے ہیں۔ راہول چہارشنبہ کو آسام کے ضلع کامروپ میں ایک اسمبلی حلقہ میں انتخابی ریالی سے مخاطب تھے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر وہ سچائی سننا چاہتے ہیں تو ان کی تقریر ضرور سنیں۔ میں یہاں آپ سے جھوٹ بولنے نہیں آیا ہوں۔ میرا نام نریندر مودی نہیں ہے۔ اگر آپ انہیں آسام کے تعلق سے، کسانوں یا کوئی دیگر مسئلہ پر جھوٹ بولتے سننا چاہتے ہیں تو ٹیلی ویژن چالو کریں۔ وہ قوم سے ہفتہ تمام 24 گھنٹوں دروغ گوئی کرتے رہتے ہیں۔ اگر آپ اس کے برخلاف سچ سننا پسند کرتے ہیں تو مہربانی کرکے میری بات سنیں۔ راہول نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے انتخابی وعدوں کے مطابق چھتیس گڑھ میں اقتدار سنبھالنے کے اندرون 6 گھنٹے کسانوں کا قرض معاف کردیا جبکہ سابقہ یو پی اے حکومت نے کسانوں کی درخواست پر 70 ہزار کروڑ روپئے کے زرعی قرض معاف کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف زبانوں، نسلوں اور نظریات سے وابستہ لوگ میری بات اطمینان سے سن رہے ہیں۔ یہی آسام کی خاصیت ہے لیکن بی جے پی عوام میں ایک دوسرے کو لڑانا چاہتی ہے اور اس کے لیے وہ نفرت پھیلاتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ چائے کے باغات کے کنٹراکٹس بیرونی عناصر کو سونپ دیئے جائیں۔ راہول نے کہا کہ کانگریس برسر اقتدار آنے پر اس کا چیف منسٹر آسام کا شخص ہی ہوگا۔ اس ریاست پر حکمرانی ناگپور (آر ایس ایس ہیڈ کوارٹرس) یا دہلی سے نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے چائے کے باغات میں کام کرنے والوں کے ساتھ مشاورت میں انہیں پانچ ضمانتیں دی ہیں جسے پارٹی نے انتخابی منشور کا حصہ بنایا ہے۔ آسام میں دوسرے مرحلے کی رائے دہی کے تحت جمعرات کو 39 اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ 6 اپریل کو تیسرے و آخری مرحلہ میں 40 نشستوں کے لیے پولنگ ہوگی۔ 81.09 لاکھ ووٹروں کا تقریباً 79.97 فیصد حصہ 27 مارچ کو 47 نشستوں کے لیے پہلے مرحلہ کی ووٹنگ میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کرچکا ہے۔ راہول نے کہا کہ کانگریس نے بی جے پی کے برعکس اپنے انتخابی وعدے ہمیشہ پورے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کچھ بھی وعدہ کردیتی ہے اور الیکشن کے بعد اگر برسر اقتدار آجائے اور اسے توجہ دلائی جائے تو کہتی ہے کہ وعدے تو محض جملے تھے۔