نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات میں نریندر مودی کی کامیابی کے بعد اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ایک تازہ ترین واقعہ ملک کے صدر مقام نئی دہلی میں پیش آیا جہاں ایک مسلم نوجوان کو ہجوم نے پکڑ کر زبردست پٹائی کردی اور اسے خنزیر اور منہ میں پیشاب کرنے کی کوشش کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ساجد نامی ایک شخص اپنے ایک دوست کیساتھ فون پر بات کرتے ہوئے جارہا تھا۔ چند شر پسند لوگوں نے اس کا فون چھین لیا۔ ساجد نے کہا کہ مجھے میرا فون واپس کریں اس پر ان لوگوں نے کہا کہ اگر تجھے فون چاہئے تو گلی میں آ۔ جب وہ گلی میں گیا تو اس کے گلے پر چھری رکھ کہا گیا کہ جیب میں جو کچھ بھی ہے اسے نکال۔ ساجد کے دوست کا بھی سامان چھین لیا گیا۔ بعد ازاں وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
اس کے بعد ان لوگوں نے ساجد کے سینہ پر زور سے لات مارا جس پر ساجد کے منہ سے لفظ ”یا اللہ“ نکل گیا۔ اس پر ان لوگوں نے کہا کہ ارے یہ تو ملا ہے۔ اس کے بعد مجھے مارنے پیٹنے لگے۔ سارے کالونی کے لوگ دیکھ رہے تھے۔ انہیں کہا جارہا تھا کہ یہ چور ہے اس وجہ سے اس کی پٹائی کی جارہی ہے۔ اس کے بعد قریب میں واقع ایک گردوارہ کے پاس تقریبا۰۷/ ۰۸/ لوگوں نے ساجد کو مارا پیٹا۔ ساجد کو لوہے کی چین، بیلٹ سے مارا پیٹا گیا۔ اس کے بعد کہا جاتا ہے کہ اس کے منہ میں پیشاب کیا جائے اور اسے خنزیر کا گوشت کھلا یا جائے، اس کی داڑھی کاٹ دی جائے اس کے بعد اس کا قتل کردیا جائے۔ اسی دوران ساجد کی ماں او رپولیس یہاں پہنچ گئی اور اسے دواخانہ منتقل کیا۔ اقلیتوں پر حملہ قابل تشویش ہے۔
https://twitter.com/imMAK02/status/1135279485064867840