نئی دہلی میں الیکشن کمیشن سے حکومت کے خلاف کانگریس کی شکایت

,

   

ششی دھر ریڈی اور نرنجن کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات، کے سی آر پر انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کا الزام
حیدرآباد۔ 29 مارچ (سیاست نیوز) پردیش کانگریس الیکشن کمیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدرنشین سابق وزیر ایم ششی دھر ریڈی اور کنوینر جی نرنجن نے آج نئی دہلی میں چیف الیکشن کمشنر کو تلنگانہ میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں یادداشت پیش کی۔ انہوں نے شکایت کی کہ ٹی آر ایس کے صدر اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو ان کے ساتھی اور حکومت کے عہدیدار انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ حکومت کی خلاف ورزیوں پر چیف الیکٹورل آفیسر کی خاموشی سے واقف کراتے ہوئے کانگریس قائدین نے کہا کہ کانگریس نے بارہا اس سلسلہ میں شکایت کی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ چیف منسٹر اپنی سرکاری قیامگاہ پرگتی بھون کو سیاسی اغراض کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ تلنگانہ قانون ساز کونسل کے انتخابات کے اعلان کے باوجود چیف منسٹر نے سرکاری قیامگاہ سے اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھا۔ جبکہ چیف منسٹر کو سرکاری قیام گاہ کے استعمال کا حق نہیں ہے۔ سابق میں الیکشن کمیشن نے چیف منسٹر کو نوٹس جاری کی تھی اس کے باوجود خلاف ورزی کی گئی۔ ششی دھر ریڈی نے حالیہ عرصہ میں دی گئی مختلف نمائندگیوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ مال کی جانب سے پٹہ دار پاس بکس میں دو لاکھ سے زائد خامیوں کو درست کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ایک کسان سے چیف منسٹر کی بات چیت کا حوالہ دیا اور کہا کہ چیف منسٹر نے اندرون دو گھنٹے کلکٹر کو مکان روانہ کرتے ہوئے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا تیقن دیا۔ انتخابات کے موقع پر اس طرح کا عمل رائے دہندوں کو راغب کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے حیدرآباد میٹرو کے تیسرے مرحلے کے آغاز اور دیگر افتتاحی کاموں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور پولیس کی جانب سے اپوزیشن بالخصوص کانگریس کے کارکنوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔