نئے بھارت کو مدرسوں کی ضرورت نہیں: چیف منسٹربسوا سرما

   

گوہاٹی: آسام کے چیف منسٹر ہیمنت بسوا سرما نے جمعہ کو کہا کہ وہ اپنی ریاست کے تمام مدارس کو بند کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ کرناٹک کے بیلگاوی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت پہلے ہی 600 مدارس کو بند کر چکی ہے اور باقی تمام مدرسوں کو بھی جلد ہی بند کر دیا جائے گا۔جب ایک رپورٹر کے ذریعہ اس اقدام کے پیچھے مقصد کے بارے میں پوچھا گیا تو آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نئے ہندوستان کو مدارس کی نہیں اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا نئے ہندوستان کو مدارس نہیں چاہیے، اسے یونیورسٹیوں، اسکولوں اور کالجوں کی ضرورت ہے۔ماضی میں بھی ہیمنت بسوا سرما نے اکثر مدارس کی تعداد کم کرنے یا وہاں دی جانے والی تعلیم کا جائزہ لینے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا ہے۔ آسام میں اس وقت 3000 رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ مدارس ہیں۔خیال رہے کہ ہیمنت بسوا سرما سال 2020 میں ایک قانون لائے تھے جس کے ذریعے تمام سرکاری مدارس کو’ریگولر اسکولوں‘ میں تبدیل کیا جائے گا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی پولیس بنگالی مسلمانوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، جن کا تعلیم کے تئیں رویہ مثبت ہے، جس کا مقصد مدارس میں ‘اچھا ماحول’ پیدا کرنا ہے۔ مدارس میں سائنس اور ریاضی کو بھی مضامین کے طور پر پڑھایا جائے گا، اور تعلیم کے حق کا احترام کیا جائے گا، اور اساتذہ کا ڈیٹا بیس رکھا جائے گا۔