نئے سال میں کہانی وہی پرانی ، ہندوستان 185 رنز پر ڈھیر

   

سڈنی: روہت شرما نے ٹیم کے مفاد میں آرام کرنے کا فیصلہ کیا لیکن سڈنی ٹسٹ میں ایک نئے سال کی شروعات پر ہندوستانی بیٹرس نے وہی پرانی کہانی دہرائی ہے جیسا کہ انہوں نے آسٹریلیا کی جارحانہ فاسٹ بولنگ کے سامنے پہلی اننگز میں محض 185 رنز پر گھٹنے ٹیک دیے۔ یہ پانچویں اورآخری ٹسٹ کے پہلے دن کا منظر تھا۔ ویراٹ کوہلی (69 گیندوں پر17 رنز)، جن کی فارم اور تکنیکی کمزوریاں بھی تنقید کی زد میں ہیں، اس دورے میں ساتویں بار اسی غلطی سے آوٹ ہوئے جس پر مسلسل تنقید کی جارہی ہے ۔ یہ مسئلہ جو اس وقت کوہلی کیلئے ناقابل علاج نظر آرہا ہے۔ دن کے اختتام پر آسٹریلیا نے ایک وکٹ کے نقصان پر 9 رنز بنائے، جہاں عبوری کپتان جسپریت بمراہ نے خراب فارم کے شکار عثمان خواجہ (2 رنز) کو پویلین واپس بھیج دیا ہے۔ 19 سالہ سنسنی خیز بیٹر سیم کانسٹاس7 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں، انہوں نے بمراہ کی پہلی ہی گیند پر چوکا لگا کر شاندار آغازکیا۔ نوجوان کھلاڑی کا ہندوستانی اسٹار کے ساتھ ایک جذباتی تصادم بھی ہوا۔ ابر آلود موسم میں بمراہ نے ٹاس جیت کرپہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، لیکن ہندوستانی بیٹرس کے انتہائی دفاعی بیٹنگ نے ان کے مسائل کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔ اس دوران اسکاٹ بولینڈ (20-8-31-4) کی شاندار بولنگ نے ہندوستان کیلئے مسائل کو مزید پیچیدہ بناکر رکھ دیا۔ مچل اسٹارک (18-5-49-3) اور پیٹ کمنز (15.2-4-37-2) بھی ہندوستانی بیٹرس کو کوئی موقع نہ دیتے رہے۔ مہمان ٹیم کے لیے رشبھ پنت نے 98 گیندوں پر40 رنز بناکر سب سے زیادہ اسکورکیا۔ اپنے فطری کھیل کے برخلاف، انہوں نے جم کر مسابقت کا مظاہرہ کیا اور اس دوران جسم پر تکلیف دہ ضربیں بھی برداشت کیں۔اگرچہ روہت کا آرام کرنے کا فیصلہ ایک دور اندیشانہ اقدام تھا، لیکن کوہلی پر مسلسل اعتماد ٹیم کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ شاید کوہلی ٹیم میں اپنی جگہ بچانے کے لیے ٹسٹ میں صرف ایک اور اننگز کا موقع پاسکیں۔ پنت نے دن کے اختتام پر تسلیم کیا میں اسے ایک معیاری اسکور نہیں کہوں گا لیکن یہ پھر بھی ایک مسابقتی اسکور ہے کیونکہ پچ پر بیٹنگ آسان نہیں ہے۔ اگر پرتھ میں دوسری اننگز میں بنائے گئے سنچری کو نکال دیا جائے تو کوہلی نے اپنی گزشتہ 20 ٹسٹ اننگز میں محض 17.57 کی اوسط سے اسکورکیا ہے۔ بولینڈ کی پہلی ہی گیند پر کوہلی آؤٹ ہونے سے بال بال بچ گئے لیکن انہوں نے سخت جدوجہد کی۔ تاہم یہ ہمیشہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب ان کے ہاتھ اور بیٹ غیریقینی کے کاوڈرائیو کیلئے گیند کی جانب مقناطیسی انداز میں بڑھتے ہیں اور ٹیم کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے ۔