حیدرآباد: ریاست میں کورونا نائیٹ کرفیو کے نفاذ کے بعد آر ٹی سی کی آمدنی متاثر ہوئی ہے۔ آر ٹی سی نے رات 9 بجے اپنی خدمات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ نائیٹ کرفیو کے سبب مسافرین کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق شہری اور دیہی علاقوں دونوں میں مسافرین کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ کورونا کیسیس میں اضافہ کے سبب عوام آر ٹی سی اور دیگر عوامی ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ کرفیو کا نفاذ 9 بجے سے ہے لیکن بس سرویس کو 8 بجے بند کیا جارہا ہے تاکہ گاڑیاں مقررہ وقت پر متعلقہ ڈپو پہنچ جائیں۔ کورونا وباء کے پیش نظر عوام متبادل ذرائع حمل و نقل اختیار کر رہے ہیں ۔ نائیٹ کرفیو سے آٹو رکشا کی خدمات بھی متاثر ہوئیں۔ گریٹر حیدرآباد زون ڈائرکٹر آر ٹی سی وینکٹیشورلو نے بتایا کہ اچانک نائیٹ کرفیو سے مسافرین کی تعداد میں کمی آئی ہے ۔ آر ٹی سی کی آمدنی 2.5 کروڑ روزانہ سے گھٹ کر 1.5 کروڑ ہوچکی ہے۔ ایسے وقت جبکہ آر ٹی سی ملازمین کو حکومت کی جانب سے تنخواہوں میں اضافہ کا انتظار ہے، نائیٹ کرفیو کے نقصانات نے تشویش میں اضافہ کردیا ہے ۔ حکومت آر ٹی سی کو منافع بخش ادارے میں تبدیل کرنا چاہتی ہے لیکن کورونا وباء اس راہ میں اہم رکاوٹ بن چکا ہے ۔