اقلیتوں کی زدوکوب رک جانی چاہئے، دانشوروں کا حکومت کو مکتوب
نئی دہلی۔24 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مسلمانوں اور دلتوں اور دیگر اقلیتوں کی زدوکوب فوری روک دی جانی چاہئے۔ مختلف شعبوں کی اہم شخصیات نے اپنے ایک کھلے خط موسومہ نریندر مودی ان پر زور دیا کہ ناراضگی کے بغیر جمہوریت بے معنی ہوتی ہے۔ یہ اس مکتوب پر 49 ممتاز شخصیات کی بشمول فلم ساز شیام بینیگل اور اداکارہ اپرنا سین و گلوکار شوبھا مگدل، مورخ رام چندر دوہا نے دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جئے شری رام کے نعرے کی اہمیت گھٹاکر اشتعال انگیز جنگی نعرہ تک محدود کردی گئی ہے۔ 23 جولائی کے اس مکتوب میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کی زدوکوب فوری رک جانی چاہئے۔ ہمیں یہ جان کر صدمہ ہوا ہے کہ این سی آر بی کے بموجب دلتوں پر مظالم کے 2016ء میں 841 واقعات ہوئے ہیں۔ یقینی طور پر ان میں سے بہت کم کو سزاء ہوگی۔ مکتوب میں مزید افسوس ظاہر کیا گیا ہے کہ جئے شری رام ایک اشتعال انگریز جنگی رعرہ بن کر رہ گیا ہے۔ اور وزیراعظم اس مسئلہ پر بے حس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایسی زدوکوب کی وزیراعظم کی جانب سے صرف مذمت کافی نہیں ہے، وزیراعظم کو یہ بھی کہنا چاہئے کہ درحقیقت خاطیوں کے خلا کیا کارروائی کی گئی۔ اکثریتی فرقہ کے لیے رام مقدس ہے لیکن مکتوب کے بموجب ان کے نام کا استحصال نہیں کیا جانا چاہئے۔ جمہوریت کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ناراضگی کے بغیر جمہوریت نہیں ہوتی۔ مکتوب پر سمترا چٹرجی اور اداکارہ ریوتی، سماجی کارکن بنائک سین، ماہر سماجیات اشیش مندی نے بھی دستخط کئے ہیں۔