یوں تو ملک میں بے شمار فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں جس میں مسلمانوں کا بڑے پیمانے پر جانی او رمالی نقصان بھی ہوا ہے مگر کچھ فسادات ایسے ہیں جو ہندوستان کی سکیولر شبہہ پر ایک کارضرب ثابت ہوئے ہیں
اور ان فسادات میں سے ایک 2002میں گجرات میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات ہیں جو منظم سازش کا نتیجہ تھے او ر اس میں مسلمانوں کو بڑی بربریت کیساتھ نشانہ بنایاگیاتھا۔
ابھی گجرات فسادات کے زخم مندمل بھی نہیں ہوئے تھے 2020کے آغاز کے ساتھ ہی شمال مشرقی دہلی میں گجرات کے طرز پر ہی فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے جس کو ابتداء میں تو مخالف اور موافق سی اے اے گروپوں کے درمیان جھڑ پ کا نتیجہ قراردیاگیا
مگر جیسے جیسے مذکورہ فسادات کے تار کھولنے لگے تو جو حقائق سامنے ائے وہ نہ صرف انسانیت کو شرمندہ کردیں گے بلکہ ائین کے نام پر حلف اٹھاکر سب کے ساتھ یکساں سلوک کا وعدہ کرنے والی قیادت کو بھی سوالات کے گھیرے میں لاکر کھڑا کردیں گے۔
ایسی کچھ چھپے ہوئے داستانوں پر مشتمل کاروان محبت کا یہ ویڈیو ہے۔ جس میں بتایاگیا ہے کہ کس طرح مسلمانوں کو نشانہ بنایاگیا۔
مسلمانوں کو جان سے مارا گیااور ان کا مال لوٹ لیاگیا۔شمال مشرقی دہلی کے شیو وہار علاقے کی یہ داستان ہے جہاں پر اکثریت ہندوؤں کی ہے اور مسلمانوں کے گھر بہت کم ہیں۔
فسادات کے دوران کس طرح مسلمانوں کو نشانہ بنانے کاکام کیاگیا۔ وہ کہانی کوئی اور نہیں متاثرین کی زبانی اس ویڈیو میں پیش کی جارہی ہے۔
ویڈیو ضرور دیکھیں