بیٹی کے ساتھ ساتھ ماں سے بھی جنسی تعلق پیدا کرنے پر پولیس میں شکایت
حیدرآباد /18 فروری ( سیاست نیوز ) تحقیقات کے بہانے تعلقات پیدا کرنے والے ایک سب انسپکٹر کی رنگ رلیاں منظر عام پر آگئیں ۔ درخواست گذار سے ناجائز تعلقات کا یہ معاملہ اس وقت تک راز میں تھا جب تک بیٹی خوش تھی ۔ تاہم جب شکایت گذار خاتون کے علاوہ سب انسپکٹر و اس کی والدہ کے قریب ہوگیا اور ان کے درمیان وابستگی شروع ہوگئی تب معاملہ منظر عام پر آگیا اور خاتون نے اعلی پولیس عہدیداروں سے شکایت کردی ۔ تحقیقات کی آڑ میں ماں بیٹی کے ساتھ جاری جنسی استحصال کے خلاف شکایت پر بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی چونکہ متاثرہ لڑکی نے اسی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی جہاں یہ سب انسپکٹر خدمات انجام دے رہا تھا ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق شہر کے نواحی علاقہ نارسنگی میں یہ داستان پیش آئی ۔ سب انسپکٹر دھنجے پر لڑکی اور اس کی والدہ کے جنسی استحصال کا الزام ہے ۔ ایک مقدمہ میں پولیس سے رجوع ہونے والی لڑکی سے بات چیت کا آغاز کرنے والے ایس آئی نے تحقیقات کے نام پر لڑکی سے ملاقات شروع کردی اور انسپکٹر اس کے مکان آیا کرتا تھا ۔ اس سب انسپکٹر پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے لڑکی سے 5 لاکھ روپئے مختلف موقوع پر حاصل کئے ۔ مکان آنے کے دوران اس آلودہ شہوت سب انسپکٹر کی نظر لڑکی کی والدہ پر پڑی اور اس نے اس خاتون کو بھی اپنی جنسی ہوس کا شکار بنایا اور ماں بیٹی کو استعمال کر رہا تھا ۔ایک موقع پر لڑکی نے والدہ سے سب انسپکٹر کی وابستگی کو دیکھ لیا اور پولیس سے رجوع ہوئی ۔ اس دوران لڑکی سے ایس آئی نے شادی کا وعدہ بھی کیا تھا ۔ لڑکی کی جانب سے اعلی عہدیداروں سے مسئلہ کو رجوع کرنے کے بعد ایس آئی کی خدمات پر غیر حاضری پر لڑکی کی جانب سے لگائے جارہے الزامات کو درست ثابت کرنے کے برابر دکھائی دیتی ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق سب انسپکٹر فی الحال شمس آباد زون کے ایک پولیس اسٹیشن میں خدمات انجام دے رہا ہے ۔