حیدرآباد ۔ غذائیت سے بھرپور ناریل پانی کو بچوں کے ڈبے کے دودھ سے بہتر قرار دیا جاتا اور یہی وجہ ہے کہ ناریل کا پانی کئی بیماریوں میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق ناریل کے پانی میں وٹامن بی، وٹامن سی، کیلشیم، میگنیشیم، پروٹین اور آئرن پایا جاتا ہے جبکہ اس میں کیلوریز اور چکنائی کم ہوتی ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق جو ناریل پانی کا باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں ان میں ناصرف خون کی گردش بہتر ہوتی ہے بلکہ ان کا بلڈپریشر بھی معمول پر رہتا ہے اور ایسے افراد میں دل کے دورے سمیت دیگر دل کے امراض دوسروں کے مقابلے میں کم ہوتے ہیں، یہی نہیں ناریل کا پانی خون میں شکر کی مقدار کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ ناریل پانی کا صرف گرمیوں میں ہی نہیں بلکہ پورا سال استعمال کیا جانا مفید ثابت ہوتا ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق ناریل پانی میں پوٹاشیم بڑی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ ناریل پانی وزن میں کمی کرنے کے ساتھ ساتھ جسم میں پانی کی کمی کو بھی دور کرتا ہے۔ ناریل پانی پیٹ کو سکون بخشنے والا مشروب ہے، اس کا استعمال کھانا جَلد ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے اور قبض ہونے سے روکتا ہے، ناریل پانی ان لوگوں کے بہت اچھا ہے جو کسی بیماری یا سرجری سے گزرے ہوں کیونکہ اس میں وٹامنز اور منرلز کی بڑی تعداد موجود ہے جو جلد صحت یابی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ تیزابیت کی تکلیف کے شکار افراد کے لیے ناریل پانی بہت مفید ہے کیونکہ اس میں موجود الکا لائن انسانی جسم میں ’’ پی ایچ ‘‘ توازن کو ٹھیک کر کے اسے دوبارہ سے تندرست کر دیتا ہے۔ ناریل پانی کا ایک اور سب سے بڑا فائدہ ہے کہ یہ گردے میں پیدا ہونے والی پتھری کو توڑکر اسے جسم سے باہر نکال دیتا ہے۔ یہ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے نہایت مفید مشروب ہے جو خون میں شوگرکی سطح کو بڑھنے نہیں دیتی۔ ایک رپورٹ کے مطابق اگر روزانہ 200 ملی گرام بھی ناریل کے پانی کا استعمال کیا جائے تو بھی یہ خون میں شوگر کو نہیں بڑھنے دیتا کیونکہ اس میں صرف گلوکوز موجود ہے۔ دوسرے مشروبات کے برعکس، ناریل پانی پینے کا بہترین وقت کوئی نہیں ہے، دن میں اور یہاں تک کہ رات کے وقت بھی اس سے لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے لیکن کچھ مخصوص اوقات میں اسے پینا یقیناََ فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔صبح خالی پیٹ ناریل پانی پینا کئی طریقوں سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے، ناریل پانی میں لوری ایسڈ ہوتا ہے جو قوت مدافعت کو بڑھانے، میٹابولزم کو تیز کرنے اور وزن میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے۔پانی کی کمی اور قبض سے بچاؤ کے لیے حاملہ خواتین کو اکثر ناریل پانی پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے، یہ تیزابیت اور سینے کی جلن کو دور کرنے میں بھی مدد کرتا ہے، جو حمل کی عام علامات ہیں۔ناریل پانی ذہنی دباؤ سے لڑنے اور دماغ کو پْرسکون کرنے کے لیے بہترین مشروب قرار دیا جاتا ہے، مزید یہ کہ سونے کے وقت ناریل پانی پینا جسم میں موجود تمام زہریلے مادوں کو نکالنے اور پیشاب کی نالی کو صاف کرنے میں معاون ہوسکتا ہے، اس طرح انفیکشن اور گردے کی بیماریوں سے بھی بچا جاسکتا ہے۔