ناریل کا تیل دانتوں کے امراض اور مسائل میں مفید

   

حیدرآباد ۔ ہمارے یہاں ناریل کا تیل ہر گھر میں بآسانی مل جاتا ہے لیکن یہ بہت ہی کم لوگ جانتے ہیں کہ ناریل کا تیل دانتوں کے امراض کے علاج کیلئے بھی مفید ہے ۔ ناریل کے تیل کے کئی مصارف ہیں، کچھ عمومی و طبّی فوائد اور بھی ہیں، جن سے غالباً عام لوگ واقف نہیں۔ جیساکہ اس سے چمڑے کی مصنوعات اور لکڑی کے فرنیچر کی چمک بحال کی جاسکتی ہے۔ انڈوں پر ہلکی سی کوٹنگ سے اْنھیں تادیر محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ زنگ ختم کرتا ہے۔ سخت داغ مٹائے جاسکتے ہیں۔ گاڑی کی خراشیں صاف کی جاسکتی ہیں۔ نئے پلاسٹک کے برتنوں پر باریک کوٹنگ سے اْن کے رنگ خراب ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔ ان عمومی فوائد کے علاوہ یہ کھانا پکانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے کہ اس میں شامل اینٹی مائکروبیل اور اینٹی آکسیڈنٹ صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ اس کا استعمال دانتوں کے امراض اور کیڑوں کی روک تھام، مسوڑھوں کی سوزش کم کرنے اور دانتوں کی چمک دمک برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ دانتوں کے امراض سے نجات کے لیے اس کا استعمال انتہائی سہل ہے، روزانہ ایک چمچ ناریل کے تیل سے غرارے کریں اور اس کے لیے اسے دیر تک منہ میں گھماتے رہیں، پھر برش یا مسواک سے دانت صاف کرلیں۔ باقاعدگی سے برش نہ کرنے سے دانتوں میں غذا کے ذرّات پھنس کر اْن پر میل جمنے کے علاوہ خردبینی حیوانیے، بیکٹریاز بھی جمع ہوجاتے ہیں، جن کے سبب رفتہ رفتہ دانتوں کی چمک دمک ختم ہونے لگتی ہے اور یہ بیماریوں کی وجہ بن جاتی ہے۔ ایسی صورت میں ناریل کے تیل سے غرارے کرنا انتہائی سودمند ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ غراروں کے دوران ناریل کا تیل منہ کی جھلّی میں جذب ہوکر نہ صرف ورم کم کرتا ہے، بلکہ دانتوں کے اندر موجود نقصان دہ بیکٹریازکو ختم بھی کردیتا ہے۔ نیز، سانس کو خوشبودارکرتا ہے اور مسوڑھوں کی حفاظت کے ساتھ دانتوں کو گلنے سڑنے سے بھی بچاتا ہے۔ واضح رہے کہ ناریل کا تیل بہت سے بازاری کیمیکل ماوتھ واشز سے کئی گنا بہتر ہے۔ تاہم جن افرادکو ناریل کھانے یا ناریل کا تیل پینے یا لگانے سے الرجی ہو، اْن کے لیے احتیاط برتنا ہی ٹھیک ہے۔