ناقابل وصولی قرض کے قواعد میں نرمی، محفوظ رقومات کی شرح میں کٹوتی

,

   

بینکوں کے تمسکات منجمد، قرض فراہمی کیلئے حوصلہ افزائی ، گورنر ریزرو بینک کا اعلان

ممبئی ۔17 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام) کورونا وائرس سے بری طرح متاثرہ معیشت کو بہتر بنانے کے ایک حصہ کے طورپر ریزرو بینک آف انڈیا ( آر بی آئی ) اندرون دو ہفتہ دوسری مرتبہ اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ جس کے مطابق ناقابل وصولی قرضوں کے ضمن میں عائد سخت پابندیوں میں نرمی ، بینکوں میں محفوظ رقومات کی شرح میں 25 بنیادی پوائنٹس کی کٹوتی کے ذریعہ بینکوں کو مزید قرضوں کی فراہمی کی سہولت ، قرض فراہم کنندگان کی طرف سے تمسکات کی ادائیات کو منجمد کرنا وغیرہ بھی شامل ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانتا داس نے لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد دوسری مرتبہ ٹیلی ویژن پر خطاب کے دوران ملک میں نقدی کے فروغ اور بینک قرض میں وسعت کے نئے عہد کا اظہار کیا۔ ناقابل وصولی قرضوں اور غیرکارکردگی اثاثوں سے متعلق اہم اقدام کے طورپر مقررہ تاریخ کے بعد موجودہ (90) دن کے بجائے (180) دن گذرنے کی صورت میں قرض نادہندہ کو ناقابل وصولی قرض یا غیرکارکرد اثاثوں کے زمرہ میں شامل کیا جائے گا ۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے قرضوں پر اثاثوں کے موقف کو منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعہ اساسی ادائیگیوں ؍شرح سود کی ادائیگی کو موخر کرنے یا باہمی رضامندی سے روک رکھنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔ یہ طریقہ کار بینکوں اور غیربینکنگ مالیاتی اداروں سے قرض لینے والوں کا احاطہ کریگا ۔ جس کا مطلب یہ ہوگا کہ قرض کی واپسی کو زیرالتواء رکھنے کی مدت غیربینکنگ مالیاتی اداروں کے طریقہ کار میں کوئی دشواری نہ ہوسکے ۔

قرض حاصل کرنے والوں کو رئیل ، چھوٹے اور متوسط اداروں اور کارپوریٹ اداروں کو بینکوں اورغیربینکنگ مالیاتی کمپنیوں سے زائد فنڈنگ کیلئے رسائی کے مقصد سے التواء کی سہولت سے استفادہ کرنے کی اجازت حاصل ہوگی ۔ تاہم گورنر آر بی آئی نے مزید کہا کہ قرض فراہم کرنے والوں کو التواء کے زمرہ میں آنے والوں کیلئے اضافی 10 فیصد گنجائش فراہم کرنا ہوگا ۔ آر بی آئی نے محفوظ ضمانتوں کی دوبارہ خریدی کی شرح میں فوری اثر کے ساتھ 3.75 فیصد کی کٹوتی کی ہے جس سے قرض فراہمی کے طریقہ کار میں فاضل فنڈس مشغول کرنے بینکوں کی حوصلہ افزائی ہوگی ۔ محفوظ ضمانت کی شرح میں کٹوتی سے بینکوں کی جانب سے اپنی رقومات کو آر بی آئی میںرکھنے کے عمل میں حوصلہ شکنی ہوگی اور معیشت کیلئے مالیہ کی فراہمی کی حوصلہ افزائی ہوگی ۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے اپنا اساسی ایپوریٹ برقرار رکھا جس میں گزشتہ ماہ کٹوتی کی گئی تھی اور اس کو کسی تبدیلی کے بغیر بدستور 4.40 فیصد کی شرح پر رکھا ہے ۔ مرکزی بینک نے ریاستوں کو دستیاب پیشگی سہولت کے طریقہ سے ریاستوں کو اضافی 60 فیصد قرض حاصل کرنے کی سہولت دی گئی ہے ۔ اضافہ شدہ مد میں 30 ستمبر تک توسیع دی گئی ہے ۔ سرمایہ کو محفوظ رکھنے کیلئے آر بی آئی نے بینکوں سے کہا ہے کہ اختتام 31 مارچ مالیاتی سال کے دوران مزید تمسکات ادا نہ کئے جائیں۔