ناقص آئی وی فلوڈ کی سربراہی کے معاملہ میں کارروائی کی ہدایت

   

تلنگانہ ہائی کورٹ کے احکام، حیدرآباد پبلک اسکول کے اولیائے طلبہ کو فیس کی ادائیگی کی ہدایت
حیدرآباد۔14 ۔جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے ملاوٹ شدہ اور ناقص آئی وی فلوڈ کے سبب 13 مریضوں کی بینائی سے محرومی کے معاملہ میں تلنگانہ اسٹیٹ میڈیکل سرویسز اینڈ انفراسٹرکچر کارپوریشن کو کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ ناقص سربراہی کیلئے خانگی کمپنی کو نوٹس جاری کی گئی تھی۔ کمپنی نے عدالت کو بتایا کہ مختلف سیمپل جانچ کے لئے ڈرگ کنٹرول لیباریٹری روانہ کئے گئے لیاب نے اپنی رپورٹ میں سیمپل کو غیر معیاری بتایا تھا۔ میڈیکل سرویسز اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے شکایت کی ہے کہ درخواست گزار کی جانب سے سربراہ کردہ اسٹاک ناقابل استعمال ہے ۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی نے کارپوریشن کو اس معاملہ میں فیصلہ کرنے کیلئے تین ہفتے کا وقت دیا ہے۔ درخواست گزار سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ کارپوریشن کے فیصلہ سے متاثر ہوتا ہے تو وہ ضروری قانونی کارروائی کیلئے آزاد ہے۔ اسی دوران عدالت نے حیدرآباد پبلک اسکول کے اولیائے طلبہ کو جاریہ تعلیمی سال اور گزشتہ کے بقایہ جات ادا کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ عدالت نے کہا کہ ٹیوشن فیس کے طور پر 30,000 روپئے 31 جولائی تک ادا کردیئے جائیں۔ دو اقساط میں یہ رقم 30 ستمبر تک ادا کی جاسکتی ہے ۔ اولیائے طلبہ کی فورم نے عدالت سے شکایت کی کہ 219 طلبہ کو فیس کی عدم ادائیگی پر آن لائین کلاسس سے محروم کردیا گیا ہے ۔ اسکول کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 219 طلبہ کو فیس کی عدم ادائیگی کے باوجود آن لائین کلاسس میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔ اسکول کی جانب سے فیس میں دی گئی رعایت سے عدالت کو واقف کرایا گیا۔ ایک اور معاملہ میں جسٹس کے لکشمن نے اکسائز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے قانونی طریقہ کار کے بغیر گاڑیوں کے آکشن پر ناراضگی کا اظہار کیا ۔ عدالت کی جانب سے سابق میں ایک شخص کی کار واپس کرنے کی ہدایت کے باوجود اسے آکشن کردیا گیا ۔ درخواست گزار کے وکیل نے شکایت کی کہ اکسائز ڈپارٹمنٹ نے جان بوجھ کر یہ حرکت کی ہے تاکہ ان کے موکل کو نقصان پہنچایا جائے ۔ سماعت کی تکمیل کے بعد جسٹس کے لکشمن نے فیصلہ محفوظ کردیا ہے۔