ناندیڑ میں مسلمانوں کو اتحاد کی طاقت بتانے کا موقع

   

سیکولر امیدواروں کی کامیابی سے ہماری آوازیں ایوانوں میں گونجیں گی، انتخابی جلسہ سے محمد علی شبیر کا خطاب

نظام آباد۔ 17؍نومبر (محمد جاوید علی کی رپورٹ)۔ گورنمنٹ ایڈوائزر محمد علی شبیر کل رات مہاراشٹراکے ناندیڑ نارتھ اسمبلی حلقہ میں کانگریس امیدوار محمد عبدالستار پارلیمانی امیدوار رویندر چوہان کے انتخابی جلسے برہان نگر میں مخاطب کرتے ہوئے عوام سے خواہش کی کہ اسمبلی اور پارلیمنٹ میں ہمارے نمائندوں کی موجودگی بے حد ضروری ہے۔ لہٰذا اپنے اپسی اختلافات اور جذباتی تقاریر کو نظر انداز کرتے ہوئے سیکولر جماعت کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ اگر اسمبلی، پارلیمنٹ میں ہمارے نمائندے نہیں ہوں گے تو ہماری آواز کون سنے گا۔ یہ ملک جمہوری ملک ہے، یہاں پر تاناشاہی نہیں چلنے والی ہے یہاں ووٹ کی اہمیت ہے لہذا ہم اپنے ووٹ کا استعمال جذباتی بہکاوے میں آکر ضائع نہ کریں اور سیکولر امیدواروں کو کامیاب بنانے کی صورت میں ہماری آواز ایوانوں میں گونجے گی اور ہمارے مسائل حل ہوں گے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ 44 سال کے بعد یہ موقع حاصل ہوا ہے اگر ہم اسے ضائع کرتے ہیں تو صدیوں تک پچھتانا پڑے گا۔مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم کو تعلیم کو جب تک آراستہ نہیں کیا جاتا تب تک یہ قوم پسماندہ رہے گی اور مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے تلنگانہ اور آندھراپردیش میں تحفظات فراہم کیا گیا اگر یہاں پر اتحاد کی حکومت قائم ہوتی ہے تو یہاں پر بھی تحفظات فراہم کیے جائیں گے اور مسلمانوں کو تعلیمی اور روزگار کے میدان میں تحفظات فراہم کیے جائیں گے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ اللہ جل جلالہ نے قرآن کی پہلی آیت تعلیم کی نسبت سے نازل کی ہے۔ لہٰذا ہم بھی تعلیم کی اہمیت کو سمجھے اور تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کی خواہش کی۔ انہوں نے کہا کہ 75 سال سے ہم ووٹ دیتے ہوئے آرہے ہیں ہمیں 44 سال کے بعد موقع ملا ہے۔ مسلم کے ساتھ ساتھ دلت اور پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے نے برادران وطن اگر ہمارا ساتھ دیں تو ہماری کامیابی یقین ہوگی اور اس کے لیے اتحاد کا ہونا ضروری ہے لہذا مسلمان آپس میں اتحاد پیدا کریں تو کانگریس کی کامیابی یقینی ہوگی۔محمد علی شبیر نے کہا کہ سابق میں بھی میں نے یہاں پر انتخابات موقع پر اشوک چوہان سے دریافت کیا تھا کہ یہاں سے مسلمان کیوں کامیاب نہیں ہوتے تو انہوں نے کہا کہ اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لہذا ہم میں اتحاد پیدا کرنا ضروری ہے اور راہل گاندھی اور مہاوکاس اگاڑی کے نمائندوں نے یہ موقع فراہم کیا ہے۔ اگر اس مرتبہ ناکام ہوگئے تو ہمیشہ کے لیے ہمیں ایوانوں میں جانے سے محروم ہوں ہونا پڑے گا لہذا سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنے کی خواہش کی۔محمد علی شبیر نے کہا کہ ہندو مسلم اتحاد دو آنکھ کی طرح ہے اور دونوں امیدواروں کو کامیاب بنانے اور مسلمانوں کی طاقت کو بتانے کا وقت آگیا ہے لہذا کسی بھی جذباتی بہکاؤں میں نہ آنے کی خواہش کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس امیدوار محمد عبدالستار کی کامیابی سے انہیں حکومت میں نمائندگی حاصل ہوگی اور اس کی ذمہ داری تلنگانہ کے چیف منسٹر مسٹر ریونت ریڈی،محمد علی شبیر راہل گاندھی سے نمائندگی کرتے ہوئے انہیں مناسب مقام فراہم کریں گے کہ جلسے میں کانگریس امیدوار محمد عبدالستار،نظام آباد کانگریس پارٹی کے کارپوریٹرس ایم اے قدوس، ہارون خان پرچار کمیٹی کے چیرمین محمد جاوید اکرم کے علاوہ محمد افضل تیجان، مجاہد خان کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔