حکومت نے عوام کے اعتماد کو توڑا ہے، مشکل حالات میں انسانیت کا جھنڈا بلند رکھنے کی ضرورت
نئی دہلی: سابق صدر کانگریس راہول گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے کہا ہیکہ ہم کورونا کی سیاہ آندھی میں پھنس چکے ہیں اور سسٹم بے بس ہوچکا بے ، لہٰذا اس تباہی کو شکست دینے کیلئے لوگوں سے باہمی تعاون حاصل کرنا ہوگا۔ اس تعاون سے تباہی کو مات دیکر اندھیرے سے اجالے کی طرف آنا ہے۔چہارشنبہ کے روز یہاں جاری ایک بیان میں پرینکا نے کہا کہ مایوسی جو چاروں طرف پھیلی ہے وہ اس کے درمیان سب کو ڈھارس بندھاتے ہوئے دوسرں کی مدد کیلئے جو بن پڑے بغیر تھکے کرنا ہے اور تھکان کو نظر انداز کر کے کالی آندھی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریکی جو ہمارے چاروں جانب پھیلی ہوئی ہے اس کو چیرتے ہوئے روشنی ایک بار پھر ابھرے گی۔ یہ ہم سب کی زندگی کا ایک اہم موڑ ہے جہاں ہم اپنی حد سے باہر جانے کے قابل ہیں اور ایک بار پھر اپنے جینے کے لامحدود خواہشات سے روبرو ہوں گے ۔ ہمارے سامنے بے بسی اور خوف کو ایک طرف ہٹاکر ہم پر بہادر بنے رہنے کا چیلنج ہے ، لہٰذا ہم سب اس جنگ میں شامل ہیں ، ذات پات ، مذہب ، طبقے یا کسی بھی دوسرے امتیاز کو مسترد کرتے ہیں۔ یہ وائرس تفریق کو تسلیم نہیں کرتا ۔ وہیں راہول نے بھی ایک دوسرے کی مدد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عام لوگ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہیکہ کسی کے دل کو چھونے کیلئے کسی کے ہاتھ کو چھونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ مدد کا ہاتھ بڑھاتے چلو اس اندھے ’سسٹم‘ کا سچ دکھاتے چلو ۔پرینکا نے انتہائی جذباتی الفاظ میں کہا کہ یہ سطور لکھتے ہوئے میرا دل غم سے بھر گیا ہے ۔ مجھے معلوم ہے کہ پچھلے چند ہفتوں میں آپ میں سے بہت سے لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھویا ہے ، بہت سے خاندان زندگی سے لڑ رہے ہیں اور بہت سے لوگ ا پنے گھروں میں اس بیماری سے لڑتے ہوئے سوچ رہے ہیں کہ آگے کیا ہوگا۔ ہم میں سے کوئی بھی اس تباہی سے اچھوتا نہیں ہے ۔ پورے ملک میں سانسوں کیلئے جنگ چل رہی ہے ، ہاسپٹل میں داخل ہونے اور ادویات کی ایک خوراک پانے کیلئے پورے ملک میں لوگوں کی نہ ختم ہونے والی جدوجہد جاری ہے۔ انہوں نے انتشار کی صورتحال پیدا کرنے کیلئے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے ملک کی توقعات کو توڑا ہے ۔ راہول نے کہا کہ انہوں نے اپوزیشن کے لیڈر کی حیثیت سے اس حکومت سے مسلسل مقابلہ کیا ہے ، میں اس حکومت کا مخالف رہا ہوں ، لیکن میں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ اس طرح کے مشکل وقت میں کوئی بھی حکومت اور اس کی قیادت اس طرح سے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کرسکتی ہے ۔ ہم اب بھی اپنے دلوں میں یہ اعتماد رکھے ہوئے ہیں کہ وہ جاگیں گے اور لوگوں کی جان بچانے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں گے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ جو لوگ ملک چلانے کے ’’مقدس کام ‘‘کے ذمہ دار ہیں ان لوگوں نے ملک کو ناامید کیا ہے ، لیکن ملک کے عوام کو امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے ۔ مشکل حالات میں انسانیت کا جھنڈا ہمیشہ بلند رہا ہے ۔ پچھلے دنوں ہندوستان کو اس طرح کے درد اور تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ ملک میں بڑے طوفان ، قحط ، خشک سالی ، شدید زلزلے اور خوفناک سیلاب دیکھنے کو ملا ہے لیکن ہمارا حوصلہ ٹوٹا نہیں اور نہ ہی مختلف حالات میں ایک دوسرے کا ہاتھ تھام چھوڑکر انسانیت کو مایوس کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز ، نرسیں اور صحت کے کارکن دن رات زیادہ سے زیادہ دباؤ میں لوگوں کو بچانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ اپنی جان کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ صنعتی طبقے کے افراد آکسیجن اور ہاسپٹلس کی دیگر ضروریات کو پوری کرنے کیلئے اپنے وسائل صرف کر رہے ہیں۔ ہر ضلع ، شہروں ، قصبوں اور دیہاتوں میں بہت ساری تنظیمیں اورافراد موجود ہیں جو لوگوں کے دکھوں کو دور کرنے کے لئے دل و جان سے مشغول ہیں ، ہم سب میں اچھائی ایک بنیادی جذبہ ہے ، غم و اندوہ کے اس دور میں اچھائی کی یہ جنبش ہماری ملک کی روح اورحیثیت کو اور مضبوط بنائے گی۔