حیدرآباد : ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین نے کہا کہ ناگرجناساگر کے ضمنی انتخابات میں ٹی آر ایس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی اور جاناریڈی کے سیاسی کیریئر کا یہ آخری انتخاب ہوگا۔ محمد فاروق حسین نے کہا کہ ناگرجنا ساگر پر ٹی آر ایس کا قبضہ این نرسمہیا ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی کے انتقال کی وجہ سے ضمنی انتخاب منعقد ہورہا ہے، مگر حلقہ کے عوام نے 2018ء میں جو فیصلہ کیا تھا وہی فیصلے پر آج بھی برقرار ہے۔ آنجہانی نرسمہیا کے جانشین این بھگت کمار بھاری اکثریت سے کامیاب اور ان کے سیاسی کیریئر کا آغاز ہوگا وہیں کانگریس کے سینئر قائد و امیدوار کے جاناریڈی کا سیاسی کیریئر ختم ہوگا۔ ٹی آر ایس حکومت اور چیف منسٹر کے سی آر کی کارکردگی سے سماج کے تمام طبقات مطمئن ہیں۔ مختصر عرصہ میں چیف منسٹر نے اپنی سیاسی بصیرت سے تلنگانہ کو ملک کی مثالی ریاست میں تبدیل کردیا۔ ملک کے مختلف ریاستیں تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات کی تقلید کررہے ہیں۔ جاناریڈی نے 35 سال تک حلقہ ناگرجنا ساگر کی نمائندگی کی تقریباً 30 سال مختلف وزارتوں میں فائز رہے مگر حلقہ ناگرجناساگر کو ترقی دینے اور عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے میں پوری طرح ناکام رہے جس کی وجہ سے عوام جاناریڈی اور کانگریس پر بھروسہ نہیں کررہے ہیں۔ ہر طرف ٹی آر ایس کی لہر ہے۔ رائے دہندوں نے ٹی آر ایس کو کامیاب بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ رائے دہی صرف ضابطہ کی تکمیل ہے۔ چیف منسٹر کے 14 اپریل کو دورہ کے بعد ٹی آر ایس امیدوار این بھگت کمار کی اکثریت میں مزید اضافہ ہوگا۔ محمد فاروق حسین نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں اس حلقہ سے بی جے پی اپنی ضمانت نہیں بچا پائی تھی۔ اس مرتبہ صرف ضمانت بچا پائے گی اس کے علاوہ بی جے پی کا کوئی اثر نہیں ہے اصل مقابلہ ٹی آر ایس اور کانگریس کے درمیان ہے۔