تل ابیب۔اپنی صدی کی سب سے بڑے جیل توڑنے کے واقعہ میں اعلی سطحی سکیورٹی کی حامل ایک جیل سے 6فلسطینی قیدیوں کے اپنے سل سے سرنگ بناکر فرار ہونے میں کامیابی کے بعد سے مقبوضہ مغر بی کنارہ میں پیر کے روز اسرائیل نے بڑی پیمانے پر چھاپہ ماری کی ہے۔
یہودی کے نئے سال سے عین قبل مذکورہ جیل سے فرار ہونے کا واقعہ شرمناک سکیورٹی کوتاہی ماناجارہا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ قیدی روپوش ہوگئے ہیں اور اسرائیل انتظامیہ کی جانب سے ایسا کوئی اشارہ نہیں مل رہا ہے وہ ان کے لئے خطرہ ہیں۔
اسرائیل کی زیر تحویل فلسطینی قیدیوں کو اپنے قومی مقصد کے لئے کام کرنے والے ہیروز سمجھتے ہیں اور کئی لوگوں نے سوشیل میڈیا پر اس فرار کا جشن منایاہے۔فلسطینی انتظامیہ کے اسرائیل کے ساتھ کوارڈنیشن کی جانب سے مفرور قیدیو ں کو حراست میں لینے کی طرف توجہہ مبذول کروائی گی جو فلسطینیوں میں غیرمقبول عمل ہے۔
پی اے کی جانب سے کوئی ردعمل اب تک نہیں آیاہے مگر فتح پارٹی کے محمود عباس نے اس فراری کی ستائش کی ہے۔ اسرائیل عہدیداروں نے کہاکہ انہوں نے راستے روک دئے ہیں اور علاقے میں گشتی شروع کردی ہے۔
اسرائیل ریڈیو نے کہاکہ 400قیدیوں کو مزید فراری کی کوششوں کو روکنے کے اقدامات کے تحت ہٹادیاگیاہے۔ گلیبو جیل سے ایک سرنگ کے ذریعہ مذکورہ قیدیوں کی فراری کی اس ریڈیونے جانکاری دی ہے۔
ایک تصویر بھی جاری کی گئی ہے جس میں سل کی زمین پر ایک چھوٹا سراخ دیکھائی دے رہا ہے اور اسرائیلی دستے اس سراخ کی جانچ کررہے ہیں۔
سال1987کے بعد سے یہ سب سے بڑی فلسطینی فراری کے طور پر پیش کی جارہی ہے‘ اسرائیل کے خلاف فلسطین کے اٹھنے کے کچھ ہی مہینوں بعد چھ فلسطینی غزہ میں بھاری سکیورٹی والی جیل توڑ کر فرار ہوگئے تھے۔
اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینت نے اس کو تشویش ناک واقعہ قراردیا۔
یہودی نئے سال سے قبل ملک میں تعطیلات چل رہے ہیں اور ایسے میں قیدیوں کی فراری اسرائیلی دستوں کے لئے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔
فرار ہونے والے قیدیوں میں 26-49سال کی عمر کے لوگ تھے۔ ان میں سب سے معروف زکریہ زبیدی 46سالہ ہیں جو القدس شہید برگیڈ کے معروف لیڈر ہیں جس کو 2002سے 2005کے دوران گرفتار کیاگیاتھا۔