نتیش کمار آج بہار کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف لیں گے

   

پٹنہ: جنتا دل (یونائیٹڈ) کے صدر نتیش کمار ریاست میں قانون ساز اسمبلی انتخابات کے بعد پیر کی سہ پہر کو چوتھی بار بہار کے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیں گے۔

نتیش کمار نے بہار میں این ڈی اے حکومت بنانے کے دعوے کے لئے گورنر فگو چوہان سے ملاقات کے بعد اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ حلف برداری کے ساتھ ساتھ نئی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب پیر کے روز شام ساڑھے چار بجے ہوگی۔

این ڈی اے کی مقننہ پارٹی کے قائدین جنھوں نے بہار میں حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اتوار کے روز ایک خصوصی اجلاس میں نتیش کمار کو این ڈی اے قانون ساز پارٹی کا قائد نامزد کیا گیا اس طرح مسلسل چوتھی بار وزیر اعلی کے طور پر ان کی واپسی کی راہ ہموار ہوئی۔

بہار کے کٹیہار سے بی جے پی کے ایم ایل اے ترکیشور پرساد سشیل مودی کی جگہ ان کے نائب بنیں گے۔

بی جے پی نے انتخابی مہم کے آغاز سے ہی اس بات کو کہہ رہی تھی کہ نتیش کمار ریاست میں این ڈی اے حکومت کے لئے چیف منسٹر کے امیدوار ہوں گے

اتوار کے روز بہار کے انتخابات میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سب سے بڑے پارٹی کی حیثیت سے سامنے آنے والے رہنما شیوانند تیواری نے کانگریس پارٹی کی اعلی قیادت کے خلاف بیان دیا جس کے ساتھ انہوں نے عظیم اتحاد کے حصے کے طور پر انتخابات لڑے تھے۔

کانگریس کو اتحاد کے لئے ایک “بیڑی” قرار دیتے ہوئے تیواری نے کہا کہ پارٹی نے 70 سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا لیکن انہوں نے زیادہ انتخابی ریلیاں نہیں کی تھی۔

“کانگریس مہاگٹھ بندھن کے لئے ایک بیڑی ثابت ہوئی۔ انہوں نے 70 امیدوار کھڑے کیے تھے لیکن 70 عوامی ریلیاں بھی نہیں منعقد کیں۔ راہل گاندھی صرف تین دن کے لئے بہار آئے تھے۔ پرینکا نہیں آئی۔ جو لوگ بہار سے ناواقف تھے وہ یہاں آئے تھے۔ یہ ٹھیک نہیں ہے ، “تیواری نے کہا۔

بہار کے انتخابات کے سلسلے میں کانگریس کی قیادت کی سنجیدگی پر تاکید کرتے ہوئے ، تیواری نے کہا: “یہاں انتخابات زوروں پر تھے اور راہل گاندھی شملہ میں پرینکا جی کے گھر پر پکنک گزار رہے تھے۔”

“کیا پارٹی اسی طرح چل رہی ہے؟ یہ الزامات لگائے جاسکتے ہیں کہ جس طریقے سے کانگریس پارٹی چلائی جارہی ہے اس سے بی جے پی کو فائدہ ہو رہا ہے… وزیر اعظم راہل گاندھی سے بڑے ہیں اور انہوں ان سے زیادہ ریلیاں کیں۔ انہوں نے صرف تین ریلیاں کیوں کیں؟ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی کی قیادت بہار انتخابات کے بارے میں سنجیدہ نہیں تھی۔ اس سے قبل ایسی خبریں آرہی تھیں کہ پرینکا گاندھی بھی بہار کا دورہ کریں گے ، لیکن یہ بھی نہیں ہوا۔

وابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ ساتویں بار ہے جب نتیش کمار بہار کے وزیر اعلی بننے کا حلف لیں گے۔ مارچ 2000 میں انہوں نے سات دن سے کم عرصہ تک ریاست کے وزیر اعلی کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیئے تھے ، جس کے بعد وہ 2005 میں منتخب ہوئے جب انہوں نے ایک پوری مدت ملازمت کی۔

نومبر 2010 میں وہ دوبارہ اقتدار میں منتخب ہوئے ، جس کے بعد انہوں نے استعفیٰ دینے سے قبل چار سال خدمات انجام دیں ، اور فروری 2015 میں دوبارہ وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ انہیں ‘مہاگٹھ بندھن’ کے حصے کے طور پر 2015 کے اسمبلی انتخابات میں اقتدار میں ووٹ دیا گیا تھا۔

تاہم 2015 میں ان کے نائب تیجسوی یادو کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے جانے کے بعد نتیش نے صرف 12 گھنٹے بعد ہی ریاست میں حکومت بنانے کے لئے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا کر وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف لینے سے استعفیٰ دے دیا۔

این ڈی اے نے 243 نشستوں والی مضبوط بہار قانون ساز اسمبلی میں 125 نشستوں میں اکثریت حاصل کی ہے جس میں سے بی جے پی نے 74 نشستوں پر ، جے ڈی (یو) نے 43 پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ آٹھ نشستوں پر این ڈی اے کے دو دیگر پارٹیوں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ دوسری طرف آر جے ڈی نے 75 نشستوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے جب کہ کانگریس نے 70 میں سے 19 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔