نتیش کمار حکومت حکومت نے بہا ر اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ پر جیت حاصل کرلی؎

,

   

پٹنہ۔ نتیش کمار کی قیادت والی عظیم اتحاد کی حکومت نے چہارشنبہ کے رو ز آسانی کے ساتھ اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں اعتماد کا ووٹ پر جیت حاصل کری‘ 243اراکین کے ایوان میں 160ووٹ نتیش کو ملی جبکہ بی جے پی کے 77ممبرس نے والک اؤٹ کیا۔

جیسے ہی ڈپٹی اسپیکر مہشوار ہزاری نے اعتماد کے ووٹ کا اعلان کیا‘ بی جے پی کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر نے اس پراعتراض جتایا او رکہاکہ اس کی کو ئی ضرورت نہیں ہے۔

ہزاری نے ان کی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے ووٹ کرائے۔تحریک پر تبادلہ خیال کے دوران نتیش کمار نے بی جے پی سماج میں تنازعہ کھڑا کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرنے کا الزام لگایا او رکہاکہ مرکزی حکومت سوائے تشہیر کے کچھ او رنہیں کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”بی جے پی کے اشتہار بازی مجیں ماہر ہے اور وہ قائدین جو قابل اعتراض اور فرقہ وارانہ بیانات دیتے ہیں انہیں مرکز میں ترقی دی جاتی ہے۔

جب میں نے این ڈی اے چھوڑا تو ملک بھر کے اپوزیشن قائدین نے مجھے فون کیا اور علیحدگی پر مبارکباد پیش کی۔ اب ہم ملک کی عوام کی خدمت کے لئے سنجیدہ ہیں۔ ان (بی جے پی او رآرایس ایس) کا ملک کی آزادی میں کوئی حصہ نہیں ہے۔

اس دوران و ہ کہاں تھے؟وہ باپو(مہاتما گاندھی) کے نظریات کو ختم کردیں گے۔ بی جے پی ہندو او رمسلمان کمیونٹی کے درمیان میں فرقہ وارانہ تنازعات کھڑا کررہی ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”بہار ایک غریب ریاست ہے جہاں پر ہم نے ’ہر گھر نل کا جل یوجنا‘ شروع کی مگر مرکزی حکومت نے ہر گاؤں کو سڑکوں سے نہیں جوڑا ہے۔

ہر گاؤں کو سڑکوں سے جوڑنے کا پراجکٹ اٹل بہاری واجپائی حکومت کا تھا اورمیرا بھی اس میں حصہ تھا۔اٹل جی‘ اڈوانی جی‘ مرلی منوہر جوشی جی میری بات سنتے تھے مگر مرکز کی یہ حکومت نہیں سنتی ہے“۔