یروشلم : انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں جگہ جگہ بنائی گئی اسرائیل کی نسلی دیوار کو فلسطینیوں کے لیے ایک عذاب قرار دیا ہے۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ دیوار فاصل نے غرب اردن میں فلسطینی آبادی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔خیال رہے کہ اسرائیل نے 2002ء میں فلسطین کے علاقہ غرب اردن میں دیوار فاصل تعمیر کی تھی۔ اس دیوار کی تعمیر کا مقصد فلسطینیوں کو یہودی کالونیوں تک پہنچنے سے روکنا تھا مگر اس دیوار نے فلسطینی شہروں کو جغرافیائی طور پرتقسیم کرکے رکھ دیا ہے۔ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ دیوار کی تعمیر فلسطینیوں کے حملے روکنے کے لیے کی گئی ہے مگر اس دیوار نے عملا فلسطینی آبادی کی پانچ چوتھائی اراضی غصب کرلی ہے اور اس کے نتیجے میں فلسطینیوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی تعمیر کردہ دیوار فاصل نے گذشتہ دو عشروں سے فلسطینی آبادی کی نقل وحرکت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔فلسطینیوں کے لئے زندگی کے مواقع مزید کم ہوگئے ہیں۔
گوٹیرس دورہ روس سے قبل ترکی آئیں گے
اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس دورہ روس سے قبل تر کی آئیں گے۔سیکریٹری جنرل کے ترجمان دفتر کے مطابق،گوٹیرس 25 اپریل کو انقرہ میں صدر اردغان سے ملاقات کریں گے۔ گوٹیرس 26اپریل کو ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور 28اپریل کو کیف میں صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کریں گے۔