نسل پرستی کیخلاف انگلش اور ونڈیز کھلاڑیوں کا مظاہرہ

   

ساؤتھمپٹن۔ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے کرکٹرزز نسل پرستی کے خلاف متحد ہوگئے۔انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں پہلا ٹسٹ شروع ہوا۔ ساوتھمپٹن میں میچ سے قبل دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور امپائرز نے ایک گھٹنے کے بل بیٹھ کر نسل پرستی کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا۔شرٹس پر بلیک لائیوز میاٹر کے لوگو بھی لگے ہوئے ہیں۔ ویسٹ انڈیز ڈریسنگ روم کے باہر اس حوالے سے بینر بھی نصب ہے۔ پلیئرز کا مقصد امریکہ میں ایک سفید فام پولیس عہدیداروں کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد چلنے والی عالمی تحریک کی حمایت کرنا ہے، جس میں انسانوں میں رنگ و نسل کی بنیاد پر امتیاز برتنے کی مذمت ہوئی ہے۔مقابلے سے قبل انگلش قائم مقام کپتان بین اسٹوکس نے واضح کیا تھا کہ وہ تاریخی ٹسٹ کے آغاز سے قبل نسل پرستی کے خلاف مضبوط پیغام دینا چاہتے ہیں۔انگلش ٹیم کے بارباڈوس سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بولر جوفرا آرچر نے اپنے کالم میں لکھا کہ ڈریسنگ روم کو صرف ایک موقع کیلیے ہی نہیں بلکہ طویل مدت کیلیے اس پیغام کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے سابق کرکٹراورموجودہ کمنٹیٹر مائیکل ہولڈنگ نے میچ سے قبل تاریخی حوالے دیتے ہوئے کہا کہ صدیوں سے سیاہ فام افراد کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جا رہا ہے، خصوصی تعلیم دینے کی ضرورت ہے تاکہ نسل پرستی کا خاتمہ کیا جا سکے۔