نشیلی اشیاء اور منشیات کے خلاف مہم کیلئے خصوصی شعبہ قائم کرنے کے اقدامات

   

پڑوسی ریاستوں کا جائزہ، تلنگانہ کو منشیات سے پاک بنانے کی مساعی
حیدرآباد۔/2 فروری، ( سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ کو منشیات سے پاک ریاست بنانے کیلئے سرکاری احکامات پر اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ تاحال ریاست بھر میں گانجہ ، نشیلی اشیاء اور منشیات کے خلاف جاری مہم کے دوران اب خصوصی شعبہ قائم کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اینٹی کرپشن بیورو اور سی آئی ڈی کی طرز پر منشیات کے خلاف علحدہ سیل قائم کیا جائے گا۔ اس اقدام کیلئے پڑوسی ریاستوں میں موجود نظام کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہر ضلع میں ایک یونٹ اور خصوصی پولیس اسٹیشن قائم ہوگا۔ اس شعبہ کو کارروائی کے علاوہ کیس درج کرنے اور چارج شیٹ داخل کرنے کا بھی اختیار دیا جائے گا۔ اے سی بی اور سی آئی ڈی کی طرز پر نارکوٹک آرگنائز کرائم کنٹرول سیل ( این او سی سی سی ) پولیس اسٹیشن قائم کیا جائے گا۔ اس یونٹ کو ریاست بھر میں کسی بھی مقام پر کیس درج کرنے کے علاوہ کسی بھی پولیس اسٹیشن میں درج مقدمہ کو منتقل کرتے ہوئے اس مقدمہ کے اختیارات حاصل کرتے ہوئے تحقیقات کرنے کا اختیار حاصل رہے گا۔ اس پولیس اسٹیشن کی خصوصیت یہ ہوگی کہ اس میں ہاوز آفیسر کے عہدہ پر ڈی ایس پی رینک کے عہدیدار کو فائز کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مجرمین میں خوف جرائم کی روک تھام کیلئے ہر ضلع میں یونٹ کو قائم کیا جائے گا جو خصوصی طور پر منشیات کے خلاف اقدامات انجام دیں گے۔ پولیس کے اعلیٰ حکام کی جانب سے جامع منصوبہ بندی کرلی گئی ہے اور ایک سفارش حکومت کو روانہ کی جارہی ہے۔ جہاں تک تینوں کمشنریٹس حیدرآباد، رچہ کنڈہ اور سائبرآباد کا سوال ہے ان حدود میں ڈی سی پی اور ایڈیشنل ایس پی کی قیادت میں یونٹ کے قیام کا منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔ اس یونٹ کیلئے 350 تا 400 افراد پر مشتمل عملے کو متعین کیا جائے گا جن میں 85 فیصد عملہ محکمہ پولیس سے اور باقی عملہ 15 فیصد اکسائیز سے حاصل کیا جائے گا جنہیں ڈپوٹیشن پر حاصل کیا جاسکتا ہے۔ سب انسپکٹر اور کانسٹبل سطح کے عہدیداروں کو تین سال اور انسپکٹر سطح کے عہدیداروں کو دو سال ڈپوٹیشن پر لیا جائے گا۔ امکان ہے کہ اندرون ہفتہ چیف منسٹر سے مشاورت کے بعد اس یونٹ کے قیام کا اعلان ہوگا۔ ع