ضلع میں ہلچل ، حیدرآباد میں بھی تقاریب میں شرکت کے بعد کئی افراد متاثر
حیدرآباد : نظام آباد میں شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والے 86افراد کو کورونا وائر س کی توثیق کے بعد ضلع میں ہلچل پیدا ہوچکی ہے جبکہ شہر حیدرآباد میں بھی شادی و دیگر تقاریب میں شرکت کرنے والوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی اطلاعات موصول ہونے لگی ہیں۔ سال گذشتہ ملک بھر میں کئے گئے لاک ڈاؤن میں رعایت کے عمل کے آغاز کے ساتھ ہی شہر حیدرآباد کے علاوہ دیگر مقامات پر شادی بیاہ کے علاوہ دیگر تقاریب میں شرکت کرنے والوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی اطلاعات موصول ہونے لگی تھیں اور اب جبکہ ریاست تلنگانہ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے ایسے میں ریاست تلنگانہ کے ضلع نظام آباد میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والے 86افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی توثیق ہوئی ہے جبکہ گذشتہ دنوں شہر حیدرآباد میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کرنے والے 25تا30 افرا د کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی توثیق ہوئی ہے۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں شادی بیاہ کی تقاریب کا سلسلہ قریب الختم ہے کیونکہ ماہ رمضان المبارک کے قریب شادیوں کا موسم ختم ہوجاتا ہے اور غیر مسلموں میںبھی کوئی مہورت نہ ہونے کے سبب کوئی گہما گہمی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود منعقد ہونے والی شادیوں و دیگر تقاریب میں شرکت میں کرنے والوں کو کرونا وائرس کی توثیق سے صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کو دیکھتے ہوئے سرکاری قرنطینہ کے مراکز کے قیام پر غور کیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ ہفتہ کے دوران ریاست کے ان اضلاع میں جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہاہے سرکاری قرنطینہ کی سہولتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں گے۔ضلع نظام آباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کے بعد ضلع انتظامیہ نے حرکت میں آتے ہوئے فوری طور پرسرکاری قرنطینہ کی سہولت کے قیام کے اقدامات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے اور کہا جا ہے کہ نظام آباد میں کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے ضلع انتظامیہ محکمہ صحت کے مشوروں کے بعد معائنوں کی تعداد میں اضافہ اور دیگر سہولتوں کے آغاز کے سلسلہ میں اقدامات کرے گا۔