نظام آباد میں شرعی پنچایت کا مصالحتی اجلاس

   

وراثت کے مسئلہ کے بشمول پانچ مقدمات پیش ، شریعت کے مطابق فریقین کی افہام و تفہیم

نظام آباد :دفتر جمعیۃ العلماء بودھن روڑ پر شرعی پنچایت نظام آباد کا مصالحتی اجلاس منعقد ہوا ۔مفتی رفیق ذاکر قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہوااوراس اجلاس میں کل پانچ مقدمات پیش ہوئے۔جس میںسے دو مقدمات قدیم اور تین مقدمات جدید تھے۔ پہلے مقدمے میں ایک نوجوان نے درخواست دے کر بتایاکہ میری اہلیہ رمضان کی عید کے بعد اپنے میکہ کو گئی اور ابھی تک واپس نہیں آئی اور ان کا یہ رویہ شروع ہی سے ہے کہ وہ بغیر اجازت اپنے بھائیوں کو بلاکر چلی جاتی ہے ۔انہوںنے مہیلا منڈل میں بھی کیس درج کیا وہاں سے کہاگیا کہ تمہاری پنچایت میں مسئلہ کو حل کرلو توہم یہاں رجوع ہوئے ہیں۔ شرعی پنچایت نے فریقین کے بیانات لئے اور آگے کے سلسلہ میں ان کاعندیہ معلوم کیاتو لڑکے نے کوئی حتمی بات نہیں کہی تو شرعی پنچایت نے اگلے اجلاس تک مہلت دی کہ آپ غور کرکے اور مشورہ کرکے اپنا مدعا صاف طور سے شرعی پنچایت کے سامنے رکھیں تو کاروائی کی جائے گی۔دوسرے مقدمے میں ایک نوجوان نے درخواست دے کر بتایاکہ میری اہلیہ چار ماہ سے اپنے میکہ میں مقیم ہیں ہماری ایک لڑکی بھی ہوئی تھی اس دوران اس لڑکی کا بھی انتقال ہوگیامیری اہلیہ واپس آنے کے لئے تیار نہیں ہیں شرعی پنچایت ہمارے درمیان مصالحت کروائے تو شرعی پنچایت نے فریقین کو طلب کرکے بیانات لئے اور لڑکی سے اپنے شوہر کے گھر نہ جانے کی وجہ دریافت کی تو اس نے بتایاکہ میرے شوہر نشہ کرتے ہیں اور نشہ میں مجھ پر ظلم ڈھاتے ہیں پٹائی کرتے ہیں اگر وہ اپنی ان حرکتوں سے بازآجائیں تو میں ان کے ساتھ رہوں گی۔ شرعی پنچایت نے لڑکے کی فہمائش کی تو اس نے اپنی ان حرکتوں سے بازآنے کا وعدہ کیا اس سلسلے میں چند ہدایات دے کر بتایاگیا کہ آپ ان ہدایات پر عمل کرکے اپنی بیوی اور ان کے گھر والوں کو مطمئن کریں پھر اس کے بعد شرعی پنچایت آپ لوگوں کے درمیان صلح کروائے گی۔تیسرے مقدمے میں ایک خاتون نے درخواست دے کر بتایاکہ میری والدہ کا انتقال ہونے کے بعد میرے والد نے دوسری خاتون سے نکاح کیا پھر بعد میںمیرے والد کا بھی انتقال ہوگیا میرے والد کی ملکیت کی تمام چیزیںمیری سوتیلی والدہ کے قبضے میں ہیں جس میں سے بعض چیزیں انہوںنے فروخت کردی ہیں میں چاہتی ہوں کہ مجھے میرے والد کی وراثت میں شرعی حق دلایاجائے۔شرعی پنچایت نے فریقین کو طلب کرکے ترغیب اور شرعاً وراثت کی تقسیم کی اہمیت اور وراثت کے صحیح تقسیم نہ کرنے کا وبال وعذاب بتلایاتو وہ خاتون اس مال کو شرعی وارثوں میں شرعی طریقے سے تقسیم کرنے کیلئے آمادہ ہوئیں لیکن بعض باتوں کی تنقیح و تحقیق کی ضرورت محسوس ہوئی ۔ شرعی پنچایت نے انہیں بتایاکہ شرعی پنچایت اپنے طریقے سے تحقیق کرکے اپنا فیصلہ صادر کرے گی۔چوتھے اور پانچویں مقدمے قدیم تھے ان دونوں مقدمات کے فریقین کو گذشتہ اجلاس میں ان کے معاملے کی یکسوئی کیلئے چند ہدایات دی گئی تھیں اس اجلاس میں ان ہدایات پر عمل آوری کا جائزہ لیاگیا تو معلوم ہوا کہ دونوں مقدمات میں جو ہدایات دی گئی تھیں ان پر عمل توہوالیکن جس مقصد کے تحت وہ ہدایات دی گئی تھیں کہ فریقین ایک دوسرے سے قریب اور بے تکلف ہوکر صلح کی طرف قدم بڑھائیں اور اپنے مطالبات میں چشم پوشی سے کام لیں وہ مقصد حاصل نہیں ہوا وہ لوگ اپنی سابقہ ضد پر جمے رہے لہٰذا مزید اگلے اجلاس تک کیلئے ان کے مقدمات کی کاروائی کو ملتوی کیاگیا۔ آج اس اجلاس میں مفتی رفیق ذاکرقاسمی پرکٹ، مولانا عبد القیوم شاکر قاسمی، مفتی سید عبد الرافع قاسمی، مفتی عبد الماجد قاسمی اور محمد قاسم ایڈوکیٹ نے شریک ہو کر مقدمات کی سماعت کی۔مزید تفصیلات کیلئے دفتری اوقات صبح10تا1؍بجے دوپہر اور 2-30؍بجے تا5؍بجے شام یا فون نمبر : 9966093730/ 8919500938پیدا کریں۔