تعلیمی شعبہ کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش، پی ڈی ایس یو
نظام آباد ۔ 27 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پی ڈی ایس یو کے ریاستی صدر ایس وی شری کانت نے ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ضلع نظام آباد میں فوری طور پر سرکاری سطح پر انجینئرنگ کالج قائم کیا جائے وہ آج نظام آباد شہر میں منعقدہ پی ڈی ایس یو ضلع کمیٹی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ضلع میں یونیورسٹی موجود ہونے کے باوجود ابھی تک ایک بھی سرکاری انجینئرنگ کالج قائم نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے نظام آباد اور متحدہ عادل آباد کے طلباء کو انجینئرنگ کی تعلیم کے لیے حیدرآباد کا رخ کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی سمیت کئی عوامی نمائندے ضلع میں کالج قائم کرنے کا وعدہ کرچکے ہیں، مگر تاحال اس پر کوئی عمل آوری نہیں ہوئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جن اضلاع کابینہ میں شامل کیا گیا ہے یہاں کے اضلاع کو ترجیح دیتے ہوئے انجینئرنگ کالجوں کی منظوری دی جارہی ہے۔ انہوں نے تعلیمی شعبہ کی موجودہ صورتِ حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے اور کئی عمارتیں خستہ حالی کا شکار ہیں۔ فیس ری ایمبرسمنٹ کی رقم جاری نہ کیے جانے کے باعث کئی تعلیمی ادارے طلبہ کو سرٹیفکیٹس جاری نہیں کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں پرائیویٹ تعلیمی ادارے بلا روک ٹوک من مانی فیس وصول کر رہے ہیں ۔ جبکہ حکومت تاحال فیس کنٹرول قانون نافذ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اسی طرح حقِ تعلیم قانون (RTE) پر بھی مؤثر عمل نہیں ہو رہا ہے۔انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تعلیمی شعبہ کی ابتر صورتحال کو فوری طور پر بہتر بنائے اور سرکاری تعلیمی اداروں کو مضبوط کرے۔اس اجلاس میں پی ڈی ایس یو ضلع صدر و سکریٹری آر گوتم کمار، جَنّاراپو راجیشور، ضلع جوائنٹ سکریٹری پرنس، کمیٹی اراکین دیویکا، نکھل، سائی ناتھ، حسین، شری کانت اور دیگر نے شرکت کی۔