نظام دکن اور رضا کار ظالم تھے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کا الزام

   

17 ستمبرکو یوم انضمام حیدرآباد تقریب کا انعقاد ۔ من کی بات پروگرام سے خطاب

حیدرآباد 31 اگسٹ(سیاست نیوز) وزیر اعظم نریندرمودی نے ’من کی بات‘ پروگرام میں انضمام حیدرآباد کا تذکرہ کرتے ہوئے نظام دکن اور رضاکاروں کو ظالم قراردیا اور کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے بعد ریاست دکن حیدرآباد کی صورتحال انتہائی ابتر ہوچکی تھی اور ہندوستانیوں کو ریاست دکن میں ترنگا لہرانے اور وندے ماترم کہنے پر قتل کیا جانے لگا تھا ۔مودی نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراج پیش کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کے بگڑتے حالات کو دیکھنے کے بعد سردار پٹیل نے حکومت کو ’آپریشن پولو‘ کیلئے آمادہ کیا اور سردار پٹیل کی حکمت عملی اور منصوبہ بندی کا ہی نتیجہ تھا کہ شہر حیدرآباد کے انضمام کو یقینی بنایا جاسکا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ سردار پٹیل کی منصوبہ بندی کے نتیجہ میں ہندوستانی افواج نے نظام دکن کی ڈکٹیٹرشپ کے خاتمہ کو یقینی بناتے ہوئے انضمام حیدرآباد کو یقینی بنایا ۔انہو ںنے بتایا کہ انضمام حیدرآباد کے دوران اپنی جانوں کو قربان کرنے والوں کو بھی وہ خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے نظام دکن کے خلاف جدوجہد کی تھی۔ شہرحیدرآباد میں 17 ستمبر کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے ’یوم انضمام حیدرآباد‘ کا پریڈ گراؤنڈ میں انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے اور اس سلسلہ میں مرکزی وزیر کوئلہ و کانکنی مسٹر جی کشن ریڈی نے بتایا کہ 17 ستمبر کو منعقد ہونے والی اس تقریب میں مرکزی وزیر دفاع مسٹر راج ناتھ سنگھ مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کریں گے۔ انہو ںنے وزیر اعظم نریندر مودی کی ’من کی بات‘ پروگرام میں انضمام حیدرآباد کے تذکرہ اور سردار پٹیل کی خدمات کے تذکرہ پر کہا کہ بی جے پی ہندستان کی آزادی اور اس کے بعد ستمبر 1948 میں انضمام حیدرآباد کے موقع پر تقاریب منعقد کرتی ہے۔مرکزی وزیر نے بتایا کہ ہندستان کو 1947 اگسٹ میں آزادی حاصل ہوئی جبکہ ریاست دکن حیدرآباد کو ستمبر 1948 میں آزادی حاصل ہوئی ہے۔3