نظام ہفتم ایک قابل تقلید ، لائق ستائش اور سیکولر حکمران تھے

   

آصف سابع پر ڈرامہ سے ان کے دور کی یاد تازہ ہوگئی ، رویندرا بھارتی میں قادر علی بیگ تھیٹر فیسٹیول کا افتتاح ، محمد محمود علی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 21 ۔ نومبر : ( پریس نوٹ ) : باوقار قادر علی بیگ تھیٹر فیسٹیول کے 14 ویں ایڈیشن کا یہاں رویندرا بھارتی میں ڈرامہ ’میرے والد ۔ ان کی عظمت ‘ کے ساتھ افتتاح کرتے ہوئے وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ پدما شری محمد علی بیگ کے میر عثمان علی پاشاہ کی زندگی اور دور پر پیش کئے گئے ڈرامہ سے اسٹیج پر نظام کے دور کی یاد تازہ ہوگئی اور اس ڈرامہ میں حیدرآباد کے سابق حکمران کی صحیح عکاسی کی گئی جسے نور بیگ نے تحریر کیا ہے ۔ اس تاریخی ڈرامہ میں کنگ کوٹھی کے نذری باغ ، محل کے فانوس ، اینٹک فرنیچر کے شاندار سیٹس اور شاندار روایات سے ناظرین نے ایسا محسوس کیا کہ گویا وہ 1940 کی دہائی میں حیدرآباد ، دکن میں موجود ہیں ۔ جناب محمد محمود علی نے کہا کہ آخری نظام ایک منصف مزاج اور سیکولر حکمران تھے لیکن اکثر ان کے بارے میں غلط بیانی کی جاتی ہے ۔ اسٹیج پر پیش کئے گئے اس ڈرامہ میں اس حکمران کے ان کی عوام کے لیے کئے گئے کئی اقدامات ، ان کی دور اندیشی ، بصیرت اور ان کی دختر شہزادی پاشاہ کے ساتھ ان کے تعلق کو پیش کیا گیا ۔ ویٹرن فلم اور تھیٹر اداکار ڈاکٹر موہن اگاشے نے اس ڈرامہ میں آخری نظام کا رول ادا کیا۔ جب کہ نور بیگ نے شہزادی پاشاہ کا رول ادا کیا اور محمد علی بیگ نے ان کے وفادار ساتھی کا رول ادا کیا ۔ محمود علی نے رویندر بھارتی میں کھچا کھچ ناظرین سے مخاطب کیا جن میں آئی اے ایس ، آئی پی ایس عہدیدار ، ادیب اور بیرونی ممالک جیسے ارجنٹینا کے اداکار اور تھیٹر کے شائقین شامل تھے ۔ انہوں نے اس فیسٹیول کا افتتاح فیسٹیول بروچر جاری کرتے ہوئے کیا اور اس کی پہلی کاپی فاونڈیشن چیرپرسن بیگم رضیہ بیگ کو پیش کی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ قادر علی بیگ تھیٹر فاونڈیشن اور پدما شری محمد علی بیگ نے حیدرآباد کے ہیرٹیج کو دنیا بھر میں روشناس کرواتے ہوئے تلنگانہ اور حیدرآباد کو آرٹ اینڈ کلچر کے عالمی نقشہ میں مقام دلایا ہے ۔ یہ حیدرآباد کی مایہ ناز تھیٹر شخصیت قادر علی بیگ صاحب مرحوم کو ایک معقول خراج ہے ‘ ۔۔