نفرت انگیز تقریر معاملے میں چار ج شیٹ دائر کرنے دہلی پولیس سے سپریم کورٹ کا استفسار

,

   

ایف ائی آر کے اندراج میں تاخیراور 2021میں قومی درالحکومت میں مذہبی اجتماعات میں کی جانے والی نفرت انگیزتقاریر کے معاملے میں پر سپریم کورٹ نے 13جنوری کے روز ”کوئی واضح پیش رفت“ نے ہونے پر دہلی پولیس کے سامنے سوالات کا ایک جوڑا کھڑا کیا۔

تفتیشی افیسر سے رپورٹ طلب کی۔
نئی دہلی۔سپریم کورٹ نے پیر کے روزدہلی پولیس کی اس عر ضی پر نوٹ لیا کہ 2021میں قومی درالحکومت میں مذہبی اجتماعات میں کی گئی نفرت انگیزتقاریر کے معاملے کی تحقیقات ایک اعلی درجہ کے مرحلے پر تھی‘ اور ان سے کہاکہ اس کو وہ ریکارڈ پررکھیں۔

اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کریں۔ دہلی پولیس کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر ا چوڑ کی قیادت والی بنچ کو بتایاکہ وہ ملزمین کے آواز کے نمونوں پرفرانسک سائنس لیباریٹری کی رپورٹ کی توقع کررہے ہیں۔

قانونی عہدیدار نے کہاکہ تحقیقاتی ایجنسی اس معاملے میں بہت جلد چارج شیٹ دائر کریگی۔ بنچ نے اپنے آرڈر میں کہاکہ ”ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے کہا ہے کہ تحقیقات اب اعلی درجہ کے مرحلے میں ہے۔

فارنسک لیاب سے آواز کے نمونے پر مشتمل رپورٹ کی جلد توقع ہے۔چارج شیٹ کی ایک کاپی ریکارڈ پر رکھی گئی ہے۔ اپریل کے پہلے ہفتہ میں معاملے ہوگا۔ معاملہ اپریل کے پہلے ہفتے کا ہے“۔

قبل ازیں 30جنوری کوسٹی پولیس نے سپریم کورٹ کو بتایاتھا کہ 2021جنوری کی نفرت انگیزتقاریر کا معاملہ ”کافی حد تک مکمل“ ہوچکا ہے اور جلد ہی حتمی تحقیقات رپورٹ داخل کی جائے گی۔

سدرشن نیوز کے ایڈیٹر سرویش چاؤہنکیا کی قیادت میں 2021ڈسمبر کے روز دہلی میں ہندو یوا واہانی کا نفرت انگیز تقریر پر مشتمل ایک پروگرام منعقد کیاگیاتھا۔

درایں اثناء عدالت عظمیٰ نے دہلی پولیس سے کہاتھا کہ اس معاملے میں اب تک اٹھائے جانے والے اقدامات کی تفصیلات مشتمل ایک حلف نامہ داخل کریں۔

جہدکا رتوشار گاندھی کی جانب سے وکیل شادان فراست نے کہاکہ پولیس اس طرح کے نفرت انگیز تقریروں کی روک تھام کے مضبوط اقدامات نہیں اٹھائے ہیں۔

ایف ائی آر کے اندراج میں تاخیراور 2021میں قومی درالحکومت میں مذہبی اجتماعات میں کی جانے والی نفرت انگیزتقاریر کے معاملے میں پر سپریم کورٹ نے 13جنوری کے روز ”کوئی واضح پیش رفت“ نے ہونے پر دہلی پولیس کے سامنے سوالات کا ایک جوڑا کھڑا کیا۔

تفتیشی افیسر سے رپورٹ طلب کی۔نفرت انگیز تقاریر کے معاملات میں دہلی اور اترکھنڈپولیس کی عدم کاروائی کے الزام کے ساتھ گاندھی نے توہین عدالت کی جو درخواست دائر کی تھی اس پر عدالت عظمیٰ سنوائی کررہی ہے۔

پچھلے سال نومبر11کو مذکورہ بنچ نے توہین کی درخواست پر فریق کی فہرست سے اتراکھنڈ حکومت اوراس کی پولیس سربراہ کے نام نکال دئے تھے