نقلی جاب ایجنسیوں سے خبردار

   

گلف جابس کے خواہاں افراد کو وزارت خارجہ کا انتباہ

حیدرآباد 9 فروری (سیاست نیوز) وزارت خارجہ اُمور (ایم ای اے) نے خلیج اور دیگر ممالک میں حصول روزگار کے خواہاں افراد کو نقلی ایجنٹس اور ایجنسیز کے فریب کا شکار بننے کے خلاف انتباہ دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہاکہ تلنگانہ اور آندھراپردیش دونوں ریاستوں میں 29 غیر قانونی جاب ایجنسیز کام کررہی ہیں۔ مہاراشٹرا اور پنجاب نقلی ایجنسیوں کی فہرست میں 86 ایجنسیز کے ساتھ سرفہرست ہیں۔ اس کے بعد اس طرح کی 85 ایجنسیز کے ساتھ دہلی کا نمبر ہے۔ تلنگانہ میں اس طرح کی 15 ایجنسیز سرگرم ہیں جبکہ آندھراپردیش میں 14 ایجنسیاں کام کررہی ہیں۔ ان میں چند انفرادی ہیں جبکہ دیگر زیادہ تر ٹراویل ایجنسیز ہیں۔ ایمگرینٹس ویلفیر فورم کے صدر ایم بھیم ریڈی نے کہاکہ یہ تعجب کی بات ہے کہ 25 فیصد ایجنٹس نے بیرون ملک جاب کیلئے کسی کا رکروٹمنٹ نہیں کیا، پھر بھی وہ برقرار ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایم ای اے میں رجسٹرڈ سینکڑوں لائسنس یافتہ رکروٹنگ ایجنسیوں نے دعویٰ کیاکہ اُنھوں نے گزشتہ تین سال میں بیرون ملک جابس کے لئے ایک فرد واحد کو نہیں بھیجا۔ مائیگرنٹس رائٹس کے ایک جہدکار نے کہاکہ ’’اس سے یہ توثیق ہوتی ہے کہ لوگوں کو بیرون ملک بالخصوص خلیج میں جابس فراہم کرنے کے معاملہ میں غیر قانونی راہوں کو اختیار کیا جارہا ہے‘‘۔ ورکرس کو اس وعدہ کے ساتھ لے جایا جاتا ہے کہ انھیں گلف پہنچنے پر ورک پرمٹ دیا جائے گا۔ تاہم کئی واقعات میں اس طرح کے ورکرس کو نہ جابس حاصل ہوتے ہیں اور نہ تنخواہ۔ انھیں ورک پرمٹ بھی نہیں ملتا اس طرح ان کا قیام غیر قانونی ہوجاتا ہے۔