نوجوانوں کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہوں:امیت شاہ

,

   

عبداللہ اور مفتی خاندان جموں و کشمیر میں ہزاروں ہلاکتوں کے ذمہ دار ، مرکزی وزیر کا دعویٰ
سرینگر: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ اور دیگر تیاریاں مکمل ہونے کے ساتھ ہی جموں وکشمیر میں انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا جائے گا۔انہوں نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عبداللہ اور مفتی خاندانوں کو جموں و کشمیر میں 42 ہزار لوگوں کہ ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے ساتھ نہیں بلکہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ کسی بھی مسئلے پر بات کرنے کے لئے تیار ہوں۔موصوف ان باتوں کا اظہار چہارشنبہ کے روز شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ایک عظیم الشان عوامی ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘جموں و کشمیر میں حتمی ووٹر لسٹ بن جانے اور دیگر متعلقہ تیاریاں جیسے لوازمات مکمل ہونے کے ساتھ انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا جائے گا’۔ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل جاری ہے اور اس پر کام زوروں سے چل رہا ہے ۔وزیر داخلہ نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عبداللہ اور مفتی خاندان جموں وکشمیر میں 42ہزار لوگوں کی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں کیونکہ ان خاندانوں نے اپنے ذاتی مفادات کے حصول کیلئے سیاست کی’۔انہوں نے کہا کہ ان خاندانوں نے اپنے ذاتی فائدے کے لئے جموں و کشمیر کے وسائل کو لوٹا اور عام لوگوں کے لئے کچھ بھی نہیں کیا’۔امیت شاہ نے کہا کہ بارہمولہ بھی ایک زمانے میں عسکریت پسندی کا مرکز تھا اور ملی ٹنسی سے متعلق واقعات کا رونما ہونا یہاں ایک معمول بن گیا تھا۔انہوں نے کہا: ‘لیکن آج یہ جگہ سیاحوں کی آمد کا مرکز بن گیا ہے اور گلمرگ، یہاں کی خانقاہیں اور برف پوش پہاڑ سیاحوں کے لئے باعث کشش بن گئے ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بغیر جموں وکشمیر کی ترقی ممکن نہیں تھی اور آج یہاں بہترین سڑکیں، پل، ہاسپٹل ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آج اے آئی آئی ایم ایس اورنرسنگ کالجوں کے علاوہ نو میڈیکل کالج ہیں۔انہوں نے کہا کہ گجر، بکروال اور پہاڑی طبقوں کو اپنے حقوق دئے جائیں گے جو گذشتہ 75 برسوں سے جمہوریت کے فوائد سے محروم تھے ۔موصوف وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ بات کرے گی نہ پاکستان کے ساتھ۔انہوں نے کہا کہ میں جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ کسی بھی مسئلے پر بات کرنے کیلئے تیار ہوں لیکن پاکستان کے ساتھ نہیں‘۔